ٹوئٹر نے سیاسی اشتہارات پر 3 سال سے عائد پابندی کو ختم کردیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ آنے والے ہفتوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں سیاسی اشتہارات کو جگہ دی جائے گی۔
کمپنی نے بتایا کہ ایسے اشتہارات کو ترجیح دی جائے گی جو اہم موضوعات پر عوامی مباحثے کے لیے اہم ہوں جبکہ سیاسی اشتہارات کی پالیسی کو ٹی وی یا دیگر میڈیا اداروں کی پالیسیوں جیسا بنایا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ اس حوالے سے تفصیلی پالیسی کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
We believe that cause-based advertising can facilitate public conversation around important topics. Today, we're relaxing our ads policy for cause-based ads in the US. We also plan to expand the political advertising we permit in the coming weeks.
— Safety (@Safety) January 3, 2023
خیال رہے کہ 2019 میں ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی کی جانب سے دنیا بھر میں امیدواروں، منتخب حکام اور سیاسی جماعتوں کے اشتہارات پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
جیک ڈورسی نے اس پابندی کے حوالے سے کہا تھا کہ سیاسی پیغام کی رسائی خریدی نہیں جاسکتی۔
مگر ایلون مسک نے ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد کمپنی کی سابقہ قیادت پر سنسرشپ کا الزام عائد کرتے ہوئے کافی تبدیلیاں کی ہیں۔
کمپنی کی جانب سے کووڈ 19 سے متعلق گمراہ کن مواد پر عائد پابندی کو ختم کیا گیا ہے، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر بین اکاؤنٹس کو بحال کیا گیا۔