ٹوئٹر نے اپنی اشتہاری پالیسی میں تبدیلی کر دی

ٹوئٹر نے سیاسی اشتہارات پر 3 سال سے عائد پابندی کو ختم کردیا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ آنے والے ہفتوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں سیاسی اشتہارات کو جگہ دی جائے گی۔

کمپنی نے بتایا کہ ایسے اشتہارات کو ترجیح دی جائے گی جو اہم موضوعات پر عوامی مباحثے کے لیے اہم ہوں جبکہ سیاسی اشتہارات کی پالیسی کو ٹی وی یا دیگر میڈیا اداروں کی پالیسیوں جیسا بنایا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ اس حوالے سے تفصیلی پالیسی کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ 2019 میں ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی کی جانب سے دنیا بھر میں امیدواروں، منتخب حکام اور سیاسی جماعتوں کے اشتہارات پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

جیک ڈورسی نے اس پابندی کے حوالے سے کہا تھا کہ سیاسی پیغام کی رسائی خریدی نہیں جاسکتی۔

مگر ایلون مسک نے ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد کمپنی کی سابقہ قیادت پر سنسرشپ کا الزام عائد کرتے ہوئے کافی تبدیلیاں کی ہیں۔

کمپنی کی جانب سے کووڈ 19 سے متعلق گمراہ کن مواد پر عائد پابندی کو ختم کیا گیا ہے، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر بین اکاؤنٹس کو بحال کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں