پاکستان کے مشہور گلوکار امانت علی کانام کسی تعرف کا محتاج نہیں وہ نہ صرف وطن عزیز میں بلکہ ملک سے باہر بھی اپنی خوبصورت گائیگی کی جانے جاتے ہیں۔
امانت علی کا تعلق فیصل آباد سے ہے جبکہ انہوں 2006 میں میکال حسن بینڈ سے اپنے گائیکی کے سفر کا آغاز کیا۔
امانت علی نے پاکستان اور بھارتی فلموں میں بحیثیت پلے بیک سنگر کے کام کیا اور مداحوں کی جانب سے خوب داد حاصل کی۔
حال ہی میں امانت علی ایک نجی ٹی وی شو میں مدعو کئے گئے جہاں انہوں میزابان کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کے جوابات دیئے۔
میزبان کی جانب سے امانت سے ایک سوال کیا گیا جس میں یہ پوچھا گیا ہے آپ کی نظر میں پاکستان میں سب سے زیادہ مغرور گلوکار کون ہیں تو انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ آئمہ بیگ کافی مغرور ہیں اور انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ اگر لمبی ریس کا گھوڑا بننا ہے تو عاجزی اپنانی ہوگی۔
اسی طرح امانت علی نے مردوں میں فرحان سعید کو مغرور گلوکار قرار دیا اور کہا ان کے بارے میں نہ صرف سنا ہے بلکہ ذاتی تجربہ بھی ہے۔
تاہم اس شو کے بعد آئمہ بیگ نے اپنے انسٹا گرام پر طویل پوسٹ کی جس میں انہوں نے امانت علی کا نام لئے بغیر سخت الفاظ میں تنقید کی۔ انہوں نے امانت علی کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو مشورہ دینے کے بجائے اپنی موسیقی پر توجہ دیں وہ کبھی بھی اس شخص کے ساتھ گانا گانا پسند نہیں کریں گی، ساتھ ہی آئمہ بیگ نے نہایت برے الفاظ بھی استعمال کئے۔
آئمہ بیگ کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ کسی کے ساتھ گانا گانے سے انکار سے کرناغرور نہیں کہلاتا ہے بلکہ یہ ایک سیدھا سا جواب ہے اور جو شخص ان سے ملا ہی نہیں تو کیسے ان کے رویہ کے بارے میں رائے دے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ آج کل اعجاز اسلم بھی اسی طرح عروہ حسین کو مغرور کہنے پر تنقید کا سامنا کر رہے ہیں۔