پی ٹی آئی حکومت نے سبسڈیز کیلئے 466 ارب روپے کی رقم رکھی تھی، شوکت ترین

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے سبسڈیز کے لیے 466 ارب روپے کی رقم رکھی تھی۔

سابق وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین کا کہنا تھا کہ 267 ارب روپے پیٹرولیم مصنوعات پر اور 106 ارب روپے بجلی کی سبسڈی کے لیے رکھے تھے۔

شوکت ترین نے کہا کہ حکومت نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی تھی جس کے ذریعے عوام کے لیے سبسڈی کا اعلان کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 100 ارب روپے پی ایس ڈی پی سے کم کرکے سبسڈی دینے کا منصوبہ تھا،50 ارب روپے ایف بی آر نے دینے کا وعدہ کیا تھا جو محصولات میں اضافے سے حاصل ہونا تھا۔

سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ 140 ارب روپے پنجاب اور خیبرپختونخوا نے وفاق کو دینے تھے جو سبسڈی میں استعمال ہوتے۔ 900 ارب روپے کی ڈویڈنٹ کی رقم تھی جو اس میں استعمال ہوتی۔

شوکت ترین نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو یہ تمام تفصیلات بتا دی تھیں اور آئی ایم ایف نے تحریری طور پر جواب مانگا تھا۔ہم آئی ایم ایف کو تحریری جواب دے رہے تھے اور اس سے متعلق آئی ایم ایف ڈائریکٹر کو آگاہ کردیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت ہوتی تو اپریل میں ساتویں جائزے کو مکمل کرکے قرض لے لیتے۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ روس کو سستے ایندھن کے لیے خط بھی لکھا گیا پھر ہماری حکومت چلی گئی۔اس حکومت کی ذمہ داری تھی کہ روس سے رابطہ کرتے کیونکہ پیاسا کنویں کے پاس جاتا ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ یہ حکومت امریکا سے ڈرتی ہے جس کی وجہ سے روس کے پاس نہیں جارہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں