آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے حکومت کو احتجاجی خط لکھ کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمیتں بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔
گزشتہ روز حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمیتں برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا، تاہم آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے حکومت سے قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے اور ایک احتجاجی خط بھی لکھ دیا ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی ایڈوازی کونسل کی جانب سے وزیر مملکت مصدق ملک کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ منظور شدہ فارمولے کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہونا تھا، لیکن حکومت نے پیٹرولیم لیوی کے بوجھ کو نظر انداز کر کے قیمتیں کم کیں۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے پیٹرول پر 3 روپے 21 پیسے فی لیٹر مارجن کم کرایا، اگست سے اب تک 7 ارب 55کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے، قیمتيں زبردستی برقرار رکھنے سے انڈسٹری پر بوجھ بڑھ رہا ہے۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی حالیہ قیمتیں اگلے 15روز کیلئے برقرار رہیں گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت 224 روپے 80پیسے، ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 235 روپے 30 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 191 روپے 83 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 186 روپے 50 پیسے برقرار رہے گی۔
وزیرخزانہ کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے بدھ کو حکومت نے سود کیخلاف اپیلیں واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ اپیلیں واپس لینے کیلئے سپریم کورٹ میں دونوں درخواست جمع ہوچکی ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 31 اکتوبر کو بھی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔