پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت میں ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے پی ٹی اے سے جواب طلب کرلیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں ٹک ٹاک کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس ہائیکورٹ قیصر رشید اورجسٹس عبدالشکور نے کی ،پی ٹی اے کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ٹک ٹاک سے متعلق ایک طریقہ کار تیارکیا ہے، غیر اخلاقی مواد شیئر کرنے والوں کو دو یا تین ماہ کے لیے بلاک کیا جاتا ہے جبکہ بعد میں اکائونٹ بھی مستقل طور پر بلاک کیا جاتا ہے۔
پی ٹی اے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اب پیکا آرڈیننس آیا ہے جس کے بعد ایف آئی اے کوزیادہ اختیار ہے، جسٹس قیصر رشید نے استفسار کیا کہ پیکا آرڈیننس زیادہ ترسیاسی پروپیگنڈے کی روک تھام کےلیے بنایا ہے، ہماری اقدار کے مطابق کام ہونا چاہیئے، غیراخلاقی مواد شیئرکرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، ٹک ٹاک ایک عالمی ایپ ہے دنیا سے کٹ بھی نہیں سکتے،ٹک ٹاک کی فلٹریشن کی جائے،اقدارکے خلاف اقدامات روکےجائیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ ٹک ٹاک پر جو بھی غیراخلاقی مواد شیئر کرتے ہیں ان کو بلاک کریں ،عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے پی ٹی اے کو 31 مئی تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔