سندھ ہائیکورٹ نے فلم ’جوائے لینڈ‘ کی ریلیز کے خلاف درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز فلم جوائے لینڈ کے خلاف دائر درخواست پر دلائل کی سماعت کی تھی جس کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ غیر ضروری سینسر شپ سے معاشرے کا دم گھٹتا ہے اور اس سے معاشرے کی تخلیقی صلاحیتں روک جاتی ہیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ سینسر بورڈ یا متعلقہ ادارہ ہی فلم پر پابندی کا اختیار رکھتا ہے اور اسی نے ضابطے کے مطابق فلم کا جائزہ لے کر نمائش کا سرٹیفکیٹ جاری کیا۔
ایک فرد کی وجہ سے کسی کی آزادی اظہار رائے پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔ ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کا حق حاصل ہے۔
ہائی کورٹ کو اختیار نہیں کہ فلم ساز کی آزادی اظہار رائے پر پابندی عائد کرے ۔