پاکستان کے دورے پر آئے آسٹریلوی اسپنر ناتھن لیون کا کہنا ہے کہ پاکستان میں خود کو محفوظ محسوس کر رہے ہیں اور امید ہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان کانٹے دار مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔
آسٹریلوی آف اسپنر ناتھن لیون کا ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں 24 سال بعد آئے ہیں اور بہت فخر محسوس کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خود کو بہت محفوظ محسوس کر رہے ہیں، 2019 کے بعد غیر ملکی سرزمین پر ٹیسٹ میچ کھیلنا چیلنجنگ ہو گا، ہم مثبت سوچ کے ساتھ پاکستان کے خلاف میدان میں اتریں گے، ابھی معلوم نہیں کہ ایک یا پھر دو اسپنرز کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس پچ پر ہم نے پریکٹس کی وہ زیادہ اسپن نہیں کر رہی تھی لیکن امید کر رہے ہیں کہ دورہ پاکستان میں تینوں ٹیسٹ کانٹے دار ہوں گے۔
کینگروز اسپنر کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے پاس ایشٹن اگر اور مچل مارش جیسے باصلاحیت آل راؤنڈرز اور مارنس لبوشین اور اسٹیو اسمتھ اچھے اوپنر ہیں جبکہ مارنس لبوشین اور اسٹیو اسمتھ کو ٹیسٹ میں بولنگ کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتے ہے۔
ناتھن لیون کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کا پاکستان میں کرکٹ کھیلنا ورلڈ کرکٹ اور پاکستانی مداحوں کے لیے اہم ہے، نہ صرف آسٹریلیا بلکہ پاکستان میں بھی آسٹریلوی کھلاڑی رول ماڈل بن سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی ٹیسٹ کھیلنا آسٹریلیا کے لیے چیلنجنگ ضرور ہو گا لیکن ہم تیاری پوری کر رہے ہیں، راولپنڈی ٹیسٹ کی پچ عرب امارات جیسی لگ رہی ہے، امید ہے کہ اسپن بھی ہو گی اور ریورس سوئنگ بھی دیکھنے کو ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہمان نوازی کمال کی ہے اور ہم خوب انجوائے کر رہے ہیں، ہوٹل اسٹاف ہمارا بھرپور خیال رکھ رہا ہے۔
خیال رہے کہ آسٹریلوی ٹیم 24 برس بعد 27 فروری کو پاکستان پہنچی تھی اور دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ 4 مارچ کو اسلام آباد میں شروع ہو گا۔