وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ او آئی سی بھارت میں اسلاموفوبیا کی بگڑتی صورت حال کا نوٹس لے۔
پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور سیکریٹری جنرل او آئی سی حسین ابرہیم طحہٰ کے درمیان اتوار 12 جون کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔
FM @BBhuttoZardari, Chair of @OIC_OCI CFM, had a telephone conversation with OIC SG Mr. Hissein Brahim Taha.
➖Conversation focused on the series of Islamophobic actions in India, in particular derogatory remarks made by two senior officials of BJP.
📍@PakOIC_Jeddah pic.twitter.com/An86B6PCYs
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) June 12, 2022
اس موقع پر دونوں عہدے داروں نے بھارت میں اسلاموفوبیا پر تبادلہ خیال کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ او آئی سی بھارت میں اسلاموفوبیا کی بگڑتی صورت حال کا فوری نوٹس لے۔
اس موقع پر وزیر خارجہ نے بھارت میں مسلمانوں کے تحفظ کیلئے کوششیں تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی بھارت میں اسلاموفوبیا کی بگڑتی صورت حال کا فوری نوٹس لے، بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) رہنماؤں کے توہین آمیز بیانات سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے وضاحت کی کوشش، اور ذمہ دار افراد کے خلاف تاخیر سے کی جانے والی ‘انضباطی’ کارروائی، مسلم دنیا کے درد اور اضطراب کو کم نہیں کر سکتے۔
انہوں نے تضحیک آمیز کلمات کے خلاف نماز جمعہ کے بعد پرامن احتجاجی مظاہروں کے دوران بھارتی حکام کی جانب سے ناروا سلوک کی بھی شدید مذمت کی جو کہ مسلمانوں پر بھارتی حکومت کے جاری ظلم و ستم کا تازہ ترین مظہرہے ۔
وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اس کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کی جان، مال، عزت، جائیداد، ثقافت، ورثے اور مذہبی آزادیوں کے تحفظ کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔ انہوں نے تنظیم پر زور دیا کہ وہ ہندوستان میں اسلامو فوبیا کی بگڑتی ہوئی صورت حال کا فوری نوٹس لے۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے توہین آمیز بیانات اور بھارتی مسلمانوں پر تشدد کے مسلسل واقعات پرگہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے اجتماعی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
دونوں فریقوں نے اسلامو فوبیا پر اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں اور اعلانات کی یاددہانی کرائی اور ہندوستان میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے اور ہندوستانی مسلمانوں کی تکالیف کو کم کرنے کی راہ تلاش کرنے کیلئے رابطے میں رہنے پر اتفاق اور بھارتی مسلمانوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی راہیں اور راستے تلاش کرنے کے لیے رابطے میں رہنے کا فیصلہ کیا۔