ایف آئی اے سائبرکرائم سندھ نے اداکارہ ثناءجاوید کی جانب سے دائرکردہ سائبرہتک عزت کیس کی شکایت نمٹاتے ہوئے بند کردی۔
ثناء جاوید کے مبینہ نامناسب رویے کے خلاف 9 اور 10 مارچ کو ماڈل منال سلیم، ماڈل فریحہ شیخ اورمیک اپ آرٹسٹس اکرام گوہر اورریان تھومس نے الزامات عائد کیے تھے، جس کے بعد اداکارہ کی حمایت یا مخالفت میں شوبز انڈسٹری کے دیگر فنکاروں کی جانب سے کی جانے والی متعدد پوسٹس وائرل ہوئیں۔
نامناسب رویے کا الزام عائد کیے جانےکے بعد ثناء نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے اپنے شوہرگلوکارعمیرجسوال کے ہمراہ ایف آئی اے میں شکایت درج کرائی تھی جسے بند کردیا گیا۔
اداکارہ نے موقف اپنایا تھاکہ ایک گروہ مل کر مجھے بدنام کرنے کے لیےمنصوبہ بندی کے تحت مہم چلارہا ہے۔
سربراہ ایف آئی اے سائبرکرائم سندھ عمران ریاض نے ٹوئٹرپرکیس میں پیشرفت کے حوالے سے بتایا کہ ثناء جاوید کی سائبرہتک عزت کی شکایت کو بند کردیا گیا ہے، ایف آئی اے لیگل ٹیم کی جانب سے فراہم کردہ شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لینے پرجو مواد ملا وہ کام کے دوران ان کے ساتھی افراد کے ذاتی تجربات کے اشتراک سے متعلق تھا۔
The technical team also could not find any evidence of planned smearing campaign against her.
— Imran Riaz (@ImmiRizz) April 8, 2022
عمران ریاض کے مطابق تکنیکی ٹیم کو بھی اداکارہ ثناء جاوید کے خلاف سوشل میڈیا پرمنظم مہم کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔
اس سارے معاملے میں سب سے پہلی پوسٹ کرنے والی ماڈل منال سلیم نے ثناء جاوید کا نام لیے بغیرکہا تھا کہ وہ اب مزید کسی اداکارہ کے ساتھ کام نہیں کریں گی کیونکہ یہ اداکارائیں ہمیں دوٹکے کی ماڈلز سمجھتی ہیں۔
بعد ازاں اپنے خلاف یکے بعد دیگرے پوسٹس پرثناء نے طویل انسٹا پوسٹ میں کہا تھا کہ ، ‘پچھلے 72 گھنٹوں میں مجھے ہر طرح کے جھوٹ، من گھڑت کہانیوں، نفرت انگیز تقریروں اور دھمکیوں کا نشانہ بنایا گیا، لوگوں کے ایک گروپ کی جانب سے میرے خلاف پوری منصوبہ بندی سے مہم شروع کی گئی جس سے نا صرف مجھے بلکہ میرے خاندان کو بھی شدید صدمہ پہنچا’