وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ دو طرفہ تجارت سمیت تمام شعبوں میں تعلقات بڑھاناچاہتے ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے ایران کو سی پیک کا حصہ بننے کی پیشکش کردی اور کہا کہ گوادرکے انرجی پراجیکٹ میں ایرانی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریںگے۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ایرانی نیوزایجنسی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں اوردونوں ملکوں کے توانائی اور تجارتی تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ سابق حکومت نے ایران سے 50 کروڑ ڈالر مالیت کی تجارت مقامی کرنسی میں کرنے کی تجویز دی اور گورنر اسٹیٹ بینک کو تجویز پر ایرانی حکام سے بات چیت کی ہدایت کردی۔
مفتاح اسماعیل کا دوطرفہ تجارت بڑھانے کیلئے مزید روٹس کھولنے پر زور دیا۔
توانائی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو گیس اور انرجی کی اشد ضرورت ہے اور پاکستان کی ضرورت ایران باآسانی پوری کرسکتا ہے، پاکستان نے ایران سے بجلی کی درآمد میں اضافہ کردیا ہے اوراس سلسلے میں وزیرتوانائی خرم دستگیرخان نے بھی ایران کا دورہ بھی کیا۔
وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ وزیرپٹرولیم مصدق ملک ایران سے گیس درآمد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایران سے گیس درآمد کرنے کا آپشن برقرار ہے۔
مفتاح اسماعیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک ایران اکنامک کمیشن اجلاس میں تجارت بڑھانے پر بات ہوگی، تجارت میں بڑی رکاوٹ کرنسی اور بینکنگ تعلقات کا نہ ہونا ہے اور ایران سے تجارت میں امریکی ڈالر میں ایل سیز بھی نہیں کھول سکتے۔
انھوں نے یہ بھی امکان ظاہر کیا کہ پاکستان اور ایران کےدرمیان تجارت دوگنا ہوسکتی ہے، پاکستانی بینک کسی دباؤمیں نہیں اورمقامی کرنسی میں تجارت ہوسکتی ہے۔
وزیرخزانہ نے اس امکان کا اظہار بھی کیا کہ ایران پاکستان کے راستے چین کی انرجی ضروریات بھی پوری کرسکتا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے ایران کو سی پیک کا حصہ بننے کی پیشکش کردی اور کہا کہ گوادرکے انرجی پراجیکٹ میں ایرانی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریںگے۔