کراچی سمیت سندھ بھر میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث ہیضہ، ڈائریا اور خسرہ کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق رواں سال ہیضہ کے 149 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
دریں اثنا ہیضہ یعنی کولرا آلودہ پانی سے پھیلنے والی ایک ایسی بیماری ہے، جس سے احتیاط نہ کی جائے تو جان لیوا بِھی ہوسکتی ہے۔
تاہم کراچی میں احتیاط نہ کرنے اور آلودہ پانی کے باعث ہیضہ کے 149 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ مختلف اسپتالوں میں آنیوالے مریض اور تیمارداروں نے بھی صورتحال کی تصدیق کردی۔
خیال رہے کہ ہیضہ ایک بیکٹیریا ہے، جو آلودہ پانی سے انسانی جسم میں منتقل ہوتا ہے، تو یہ پیٹ کو متاثر کرتا اور نظام ہاضمہ کو تباہ کردیتا ہے۔
اسی صورتحال پر سندھ گورنمنٹ کورنگی اسپتال کے انچارج شعبہ حادثات نے بھی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ ڈاکٹر عادل نے کہا کہ شہری احتیاطی تدابیر اپنائیں، کھانے پینے میں احتیاط برتیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرض میں فوری ڈاکٹر سے رجوع نہ کیا جائے تو یہ جسم کا پورا پانی نکال دیتا ہے۔
تاہم اس بیماری کے باعث انسان کا دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔