وفاقی وزارت صحت کے حکام کے مطابق دارالحکومت میں جنوری سے اکتوبر تک ایچ آئی وی کے 519 مثبت کیس سامنے آئے ہیں، نئےکیسز میں زیادہ تر تعداد نوجوان مرد ہم جنس پرست اور خواجہ سرا کی ہیں۔
حکام کے مطابق اسلام آباد میں کچھ برسوں سےنوجوان ہم جنس مردوں میں ایچ آئی وی تیزی سے پھیلاہے، بڑھتے مریضوں کے سبب پولی کلینک اسلام آباد میں نیا ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سینٹر بنارہے ہیں۔
پمز ایچ آئی وی ٹریٹمینٹ سینٹر کی انچارج ڈاکٹر نائلہ بشیر نے بتایا کہ پمز میں 4500 سے زائد ایچ آئی وی پازیٹو مریض رجسٹرڈ ہیں، کووڈ کے دنوں سے ہم جنس پرست مردوں کے ایچ آئی وی میں مبتلاہونا سامنے آرہا ہے، مرد ہم جنس پرستوں میں منشیات کے سبب ایچ آئی وی تیزی سے پھیل رہا ہے۔
نیشنل ایڈزکنٹرول پروگرام کے مطابق رواں سال اسلام آباد میں ایچ آئی وی کے496 نئےکیس رجسٹر ہوئے ہیں، نوجوان افراد ٹیسٹ خود کرا رہے ہیں جس کے نتیجے میں شرح بڑھتی نظرآرہی ہے۔
نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔