انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے 32 پیسے مہنگا ہو کر 195 روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔
ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور یہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا ہے۔
دوسری جانب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے پیشگوئی کی ہے کہ ملک میں ڈالر 200 روپے کا ہونے جارہا ہے۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نےصدر فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان سے رابطہ کرکے ڈالر کی قیمت بڑھنے پر اظہار تشویش کیاتھا۔
ملک بوستان نے وزیر اعظم کو تجارتی خسارہ بڑی وجہ قرار دیکر لگژری آئٹمز پر پابندی کی تجویز دے دی۔
ملک بوستان نے وزیر اعظم کو بتایا کہ اس وقت اگر حکومت لگژری آئٹم پر پابندی عائد کر دے تو پاکستان کی ماہانہ امپورٹ تقریباََ 6.25 ارب ڈالر جبکہ ایکسپورٹ اور ورکر ریمیٹنس 6.10 ارب ڈالر ہے، اگر ہر ماہ حکومت ایک ارب ڈالر کے لگژری آئٹم کم منگواتی ہے تو سال میں ہمارے 12 ارب ڈالرز بچ سکتے ہیں.