صنعتی شعبے کیلئے بڑے ریلیف پیکیج کی منظوری دیدی گئی

وفاقی حکومت نے صنعتی شعبے کے لیے بڑے ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی جس کے تحت مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو ایمنسٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صرف 5 فیصد رعایتی ٹیکس لاگو ہوگا۔

خصوصی اقتصادی زونز، ایکسپورٹ پراسسنگ زونز اور اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے بعد اب صنعتی شعبے کو بھی پروموشن پلان فار انڈسٹری کے ذریعے خصوصی مراعات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2022 کے ذریعے نئی ایمنسٹی اسکیم کے اجراء کی تیاریاں مکمل کرلی گئی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے بذریعہ سرکولیشن منظوری دیدی۔ تین نکاتی ایمنسٹی اسکیم کے تحت سرمایہ کاری کرنے والوں سے 24 فیصد کے بجائے صرف پانچ فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا اور آمدن کا ذریعہ بھی نہیں پوچھا جائے گا، اسکیم کے ذریعے کالا دھن سفید کرایا جا سکے گا۔

سماء کو حاصل کردہ دستاویز کے مطابق ڈکلیئرڈ بیرونی اثاثے رکھنے والے پاکستانی بھی اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے اور بیرونی سرمایہ پاکستان لانے والے کو 5 سال تک 100 فیصد ٹیکس کریڈٹ ملے گا۔

بیمار صنعتی یونٹ بحال کرنے والے کو بھی تین سال تک ٹیکس چھوٹ ملے گی، نئے صنعتی یونٹ کو کمرشل پیداوار 30 جون 2024 تک شروع کرنا ہوگی، ایمنسٹی اسکیم سے 31 دسمبر 202 تک فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔

پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستر پیریز روئز نے سماء کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ آئی ایم ایف ساتویں معاشی جائزے میں حکومت کی جانب سے حال ہی میں اعلان کردہ ریلیف پیکیج اور اقدامات کا جائزہ لے گا، مشکل بیرونی حالات کے دوران میکرو اکنامک استحکام کے فروغ کے لیے اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ساتویں معاشی جائزہ مذاکرات 4 مارچ سے شروع ہونے کا امکان ہے جو تقریبا دو ہفتے جاری رہیں گے.

اپنا تبصرہ بھیجیں