وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کےمطابق 10 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی بڑھے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ملک میں کوئی منی بجٹ نہیں آرہا ہےاور15 ارب روپے کا ٹیکس نقصان پورا کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ اس سال کوشش ہے کہ برآمدات اورترسیلاتِ زر65 ارب ڈالر سے زیادہ ہوجائیں، خواہش ہے کہ سالانہ برآمدات بڑھ کر35 ارب ڈالرہوجائیں۔
آئی ایم ایف سے متعلق مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کاایک اورمرحلہ مکمل ہوگیا،آئی ایم ایف کو آج لیٹر آف انٹینٹ دستخط کرکے بھیج دیں گے، اسی مہینے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوگا اور پھر پاکستان کو فنڈز کا اجراء شروع ہوجائے گا۔
ڈالراور روپے کی آنکھ مچولی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 17 جولائی کے بعد ڈالر قابوسے نکل گیا تھا تاہم 249 روپے پر ڈالر کو کنٹرول کرلیا اور اب بتدریج کم ہورہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 15 روز میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مضبوط ترین کرنسی رہی جب کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ سب سے بہتر مارکیٹ رہی۔
تجارتی خسارے پر انھوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال 48.3 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.5 ارب ڈالر تھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جولائی میں کہہ رہا تھا کہ مجھےامپورٹ کوکم کرنےدیں کیوں کہ اس سے روپیہ مضبوط ہونا شروع ہوجائےگا۔ پچھلےسال پاکستان نے80 ارب امپورٹ اور31 ارب ایکسپورٹ کی،اس وقت امپورٹ روکنے سے ڈالرکی قدرمیں کمی ہورہی ہے۔ تاجروں سے 42 ارب روپے کے بجائے 27 ارب روپے ٹیکس جمع کریں گے۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین اوگرا کرتی ہے اور یہ اضافہ ایک پلان کے تحت کیا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے ڈیزل پر 120 روپے بڑھائے مگر60 روپے کم بھی کیے،اس دوران تمام حکومتی جماعتوں نے اپنی سیاست کی ساکھ کو داؤ پر لگایا۔