کراچی ( 05 دسمبر 2022 ) ہیریٹیج فاؤنڈیشن اور بینک آف پنجاب کی جانب سے زیرو کاربن متبادل ماڈل کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں ایک میڈیا بریففنگ کا اہتمام کیا گیا ۔
تقریب میں سی ای او ہیریٹیج فاؤنڈیشن یاسمین لاری ‘پونو کالونی ویلیج میرپور خاص کی دانیہ اور رامو‘ سی ای او اسپریچول کارڈز /دادا بھائی فاؤنڈیشن صفیہ موسی اور سی ای او بینک آف پنجاب مسعود ظفر کے علاوہ بڑی تعداد میں صحافی برادری شریک ہوئی ۔تقریب کی نظامت کے فرائض عارف باحلیم نے انجام دیئے۔
اس موقع پر یاسمین لاری نے اپنے منصوبے کے حو الے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ”اس حقیقت سے سب ہی آگاہ ہیں کہ ماحولیاتی اعتبار سے پاکستان کا شمار سب سے زیادہ خطرے سے دوچار اور کمزور ممالک میں ہوتاہے۔ ملک کا ایک بڑا حصہ فالٹ لائنز پر یا گلیشیئرز کے پگھلنے کے راستے پر واقع ہے‘ جس میں 2022 ءمیں موسلا دھار بارشوں کا مزید خطرہ ہے۔
اگرچہ ماضی میں رونما ہونے والی آفات کے بعد بہت سے علاقوں کی تعمیر نو پر بہت زیادہ کام کیا گیا ہے لیکن کئی عوامل کو نظر اندازبھی کیا گیا جس کی وجہ سے نافذ کردہ حکمت عملیوں کی پائیداری کو یقینی نہیں بنایا جا سکا جبکہ اضافی طور پر مقامی تعمیرات کا استعمال کرتے ہوئے کم کاربن ماحول میں متعارف کرائے گئے ہائی کاربن اربنائزڈ ماڈل (کنکریٹ بلاک‘ اسٹیل گرڈرز‘جلی ہوئی اینٹوں کے کا فروغ) نے علاقوں میں ماحولیاتی انحطاط میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ بات اب واضح ہے کہ ہینڈ آوٹ پر مبنی مختلف ماڈلز دیرپا نتائج فراہم نہیں کرتے اور پائیداری کا خواب بھی ادھورا رہ جاتا ہے۔ اسی وجہ سے ہیریٹیج فاونڈیشن نے ایک مربوط اور جامع ماڈل تیار کیا ہے جو بے گھر خاندانوں کے لئے کمیونٹی کی شرکت‘ انہیں بااختیار بنانے اور ان کی خود انحصاری پر مشتمل ہے۔
بی اے ایس اے (بیرفٹ سوشل آرکیٹیکچر)کا پہلا اقدام ریکوری اور بحالی کا منصوبہ تھا ‘ جس پر ستمبر2022میں سیلاب کا پانی اُترتے ہی عمل درآمد شروع کیا گیا۔ اس منصوبے کے نتیجے میں دس ہفتوں میں میرپور خاص سندھ میں ایک ہزار گھرانوں کی کامیاب بحالی ممکن ہوسکی ۔ بحالی کا یہ منصوبہ چالیس ہزار روپے فی گھر کے حساب سے دس لاکھ روپے جیسی کم لاگت کے لئے رہنما خطوط فراہم کرتا ہے اور یہ تبدیلی کمیونٹی کی بھرپور شرکت سے ہی ممکن ہے۔
مندرجہ ذیل حقوق کی فراہمی کے ساتھ ایک جامع ماڈل تیار کیا گیا ہے جس میں کلائمنٹ اسمارٹ خواتین کی قیادت میں اقدامات کئے گئے ہیں۔
بنیادی ضروریات فراہم کرنے والے ”حقوق پر مبنی “عناصریعنی محفوظ پناہ گاہ‘ بیت الخلا‘پانی‘ روشنی‘ صاف کھانا/پاکستان چولہے کی فراہمی ۔
سستا‘ پائیدار‘ مقامی طور پر حاصل کردہ تعمیراتی طریقہ کار:مشترکہ تعمیر‘ مشترکہ تخلیق‘ کم اثر اورکم ٹیکنالوجی تکنیک کو اپنانا۔
فور زیرو‘ زیرو کاربن/زیرو ویسٹ/زیرو لاگت (عطیہ دینے والے کو) اور زیرو غربت۔
مقامی کمیونٹیز کے ساتھ شراکت ۔ہنر کی تربیت اور علم کا اشتراک۔
کمیونٹی آفات کی تیاری اور ماحولیاتی بہتری۔
آمدنی پیدا کرنے کے لئے بیئر فٹ انٹرپرائزز کی تربیت۔
خواتین نے فوری کارروائی کے لئے کمیونٹی کی شمولیت کی قیادت کی۔
متبادل ماڈل کو کمیونٹی کی قیادت میں اقدامات کی صلاحیت اور طاقت کو ظاہر کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے جس کے لئے معمول کی کاربن روایتی تعمیرات کی لاگت کا پانچواں حصہ درکار ہوتا ہے۔ رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ ماضی میں روایتی تعمیرات کی زیادہ لاگت کی وجہ سے 2005 ءکے زلزلے کے بعد 50 فیصد اسکول تعمیر نہیں ہو سکے۔ اسی طرح 2010 ءکے سیلاب کے بعد سندھ میں 10 لاکھ گھرانے پناہ گاہوں سے محروم رہے۔
ہم نے بانس اور چونے کے امتزاج سے شدید بارشوں اور سیلابوں کے حملوں سے محفوظ رہنے والے مضبوط اور لچک دار ڈھانچے تیار کئے ہیں جو موجودہ سیلاب کے بعد کے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لئے نہایت موزوں ہیں۔
یہ تجویز پیش کی جا رہی ہے کہ 10 لاکھ روپے مالیت سے ایک کمرے کے کاٹیجز بمع سہولیات کے ہدف کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ کم از کم 40,000 فی گھر کی لاگت سے آفات سے نمٹنے کی تیاری کی جائے۔ اس کے لئے مشترکہ تعمیر اور پائیدار مواد کے استعمال کی ضرورت ہے۔
دیہات کے پانچ گروپوں پر مشتمل حب کا ایک ڈھانچہ بنا کر پانچ گھرانوں میں سے ہر ایک کے لیے یہ ممکن ہو جاتا ہے کہ جن کے پاس کوئی فنڈز ہے وہ جزوی یا مکمل گاوں یا کسی بھی حب میں سہولیات لے سکتے ہیں۔پہلے سال میں این جی اوز/آئی این جی اوز‘ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور سبسڈی والے کم سود والے بینک قرضوں کے ذریعے استعمال ہونے والی فنڈنگ کے مجموعے سے 450,000 یونٹس بنائے جاسکتے ہیں۔“
شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے سی ای او بینک آف پنجاب ظفر مسعود نے بینک کی سماجی بہبود کے حوالے سے کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے ہیریٹیج فاونڈیشن سے اشتراک سے حاصل کی گئی کامیابیوں کا تذکرہ کیا۔
پونو کالونی ویلیج میرپور خاص کی دانیہ اور رامو نے پولو ویلج میں ہیریٹیج فاونڈیشن میں کئے جانے والے امور کے مفید نتائج سے لوگوں کو آگاہ کیا۔
سی ای او اسپریچول کارڈز / دادا بھائی فاﺅنڈیشن صفیہ موسی نے ہیریٹیج فاونڈیشن کے منصوبوں پر‘ان کے اپنے پلیٹ فارم سے جو افریقہ میں کئے جانے والے امور پر روشنی ڈالی ۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر سوال و جواب کا سلسلہ شروع ہواجن کے ہیریٹیج کی ٹرسٹی اور ڈائریکٹر شہناز رمزی نے تسلی بخش جواب دیئے جس کے بعدشرکاءکو پرتکلف عشائیے کے لئے مدعو کیا گیا۔