لفتھانسا ایئرلائن کے جرمنی میں موجود زمینی عملے نے ایک روزہ ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کام روک دیا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ لفتھانسا ایئرلائن کی ایک ہزار سے زائد پروازیں بھی منسوخ ہو گئیں۔
اس ہڑتال کے سبب 134,000 کے قریب مسافروں کو یا تو اپنا سفری پروگرام تبدیل کرنا پڑا یا پھر بالکل ہی منسوخ۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق 47 پروازیں تو منگل کو ہی منسوخ کر دی گئیں۔
لفتھانسا ایئرلائن کے بڑے مراکز فرینکفرٹ اور میونخ سب سے زیادہ متاثر ہیں جبکہ ڈوسلڈورف، ہیمبرگ برلن، بریمن، ہیننور، اشٹٹگارٹ اور کولون سے بھی پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔
ایئرلائن نے متاثرہ مسافروں سے کہا ہے کہ وہ ایئرپورٹس پر نہ جائیں کیونکہ وہاں موجود زیادہ تر کاؤنٹرز پر عملہ موجود ہی نہیں ہے۔ لفتھانسا کے ترجمان مارٹن لوئٹکے نے اس ہڑتال پر تنقید کرتے ہوئے اسے نقصان دہ قرار دیا ہے۔
فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لوگ جو سفر کرنا چاہتے ہیں جو طویل عرصہ قبل اپنی چھٹیاں ترتیب دے کر ان کا انتظار کر رہے تھے، ان کے چھٹیوں کے یہ خواب بدقسمتی سے مؤخر ہو گئے ہیں یا شاید اس ہڑتال کی وجہ سے بالکل ہی برباد ہو گئے ہیں۔ لوئٹکے کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہڑتال قطعاً غیر ضروری ہے اور اسے مکمل طور پر بڑھایا چڑھایا گیا ہے۔
جرمنی کے معاشی حب فرینکفرٹ کے ایئرپورٹ سے آج بدھ کے روز 1160 پروازیں شیڈول تھیں جن میں سے 725 کو منسوخ کر دیا گیا۔ ڈی پی اے کے مطابق دیگر ایسی ایئرلائنز کی پروازیں بھی متاثر ہوئی ہیں جو زمینی خدمات کے لیے لفتھانسا کے اسٹاف سے مدد لیتی ہیں۔ خود لفتھانسا کی طرف سے فرینکفرٹ ایئرپورٹ سے ہڑتال کے سبب پنی منسوخ ہونے والی پروازوں کی تعداد 646 بتائی گئی ہے۔