وزیرخزانہ نے پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کا عندیہ دے دیا

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے قیمتیں بڑھانے کا الزام سابق حکومت پر لگاتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کا عندیہ دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ کیا ، اس کی وجہ سے مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔ 15 جون کو اوگرا کی سمری آتی ہے تو اس سے قومی خزانے میں مزید نقصان بڑھ جائے گا۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت کے معاہدے کے مطابق پیٹرول 2 ماہ پہلے ہی 30 روپے مہنگا ہوجانا چاہیے تھا اور اگر پیٹرول کی قیمت نہ بڑھاتے تو روپیہ مزید گرتا اورمہنگائی آتی جب کہ حکومت اب بھی پیٹرول پر 8 روپے سبسڈی دے رہی ہے اور 23 روپے کا نقصان ڈیزل میں رہ گیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کا روس سے تیل خریدنے کے بیان کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جانے سے 3 روز پہلے پی ٹی آئی حکومت نے روس کو خط لکھا تھا جس کا آج تک جواب نہیں آیا، اگر روس 30 فیصد سستی گندم اور تیل دے گا تو لے لیں گے، ہم روس سے گندم خریدنے کے لیے بات کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ روز ایک ہفتے میں دوسری بار پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے کا اضافے کا اعلان کیا ۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 209 روپے 86 پیسے کا ہوگیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں