پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ایشیاء کپ کی ٹرافی بولنے سے نہیں جیتی جاتی اور اس کے لئے کوشش اور محنت کرنا پڑے گی۔ انھوں نے کہا کہ ٹی 20 کی خوبصورتی ہے کہ کسی بھی بالر پر اٹیک ہوسکتا ہے۔
دبئی میں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بھارت کے خلاف میچ کھیلنے کے بعد ہمارا مورال بلند ہوا اور ہمارا پلان ہے کہ جس موموینٹم میں چل رہے ہیں وہی لے کر اگلے میچز پر چلیں۔
بابراعظم نے کہا کہ خوشی ہوتی ہے جس کوئی نہ کوئی کھلاڑی پرفارمنس دے رہا ہو اورمختلف مین آف دی میچ سامنے آرہے ہوں۔
کپتان کا کہنا تھا کہ اگر میں آؤٹ ہوتا ہوں تو محمد رضوان بہترین پرفارمنس دے رہے ہوتے ہییں تاہم لوئر آرڈر کو پرفارمنس میں تھوڑی مشکل پیش آرہی تھی لیکن اب پرفارمنس آنا شروع ہوگئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ محمد نواز کو کہا تھا کہ اپنا نیچرل گیم کھیلیں اور وہ اب بغیر کسی پریشر کے کھیل رہے ہیں۔
رضوان سے متعلق بابر اعظم نے انکشاف کیا کہ وہ انجری کے ہوتے ہوئے کھیل رہے ہیں اور پرفارمنس دے رہے ہیں، محمد رضوان کی ایم آرآئی ہوئی ہے اور وہ اب اچھا محسوس کررہے ہیں۔ خوشی ہوتی ہے کہ قومی ٹیم میں رضوان جیسا کھلاڑی ہے۔
بابراعظم نے کہا کہ لیفٹ اور رائٹ کمبی نیشن کی وجہ سے بھارت کو مشکل پیش آئی۔ محمد نواز سے متعلق انھوں نے کہا کہ انھیں لیفٹ ہینڈ بیٹر کے طور پر بھیجا اور انھوں نے پلان کے مطابق کھیل پیش کیا،محمد نواز کو بیٹنگ اس نمبر پر مل نہیں رہی تھی لیکن جب ملی تو اچھا پرفارم کیا۔
پاکستان کی بولنگ سے متعلق انھوں نے کہا کہ ہمارے باولنگ یونٹ نے اچھا اٹیک کرکے کم بیک کیا۔
انھوں نے اپنے متعلق کہا کہ اپنے اوپر پورا یقین ہے کہ جہاں میرا جتنا لکھا ہے وہ ملنا ہے،ٹیم ہونے کے ناطے ہمارے کھلاڑی اپنی ذمہ داری بھرپور طریقے سے اپنے اوپر لے رہے ہیں اورکپتان ہونے کے ناطے جب ذمہ داری آتی یے تو اسکو اچھے طریقے سے نبھانا چاہیے۔ کپتان ہونے کے ناطے بہت کچھ سیکھا ہے اور سیکھنے کا عمل ہر وقت جاری رہتا ہے۔
بابراعظم نے یہ بھی کہا کہ اپنے کھلاڑیوں کو جو بھی پلان دیتا ہوں وہ بخوبی اس پر عمل درآمد کرتے ہیں۔