ڈیرہ غازی خان انڈس ہائی وے تونسہ روڈ پر جھوک یار شاہ کے قریب بس اور ٹرالر کےدرمیان تصادم میں 29 افراد جاں بحق اور 44 زخمی ہوگئے۔
کمشنر ڈی جی خان ڈاکٹر ارشاد احمد نے حادثے میں 29 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے ، زخمی اور جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا، حادثے کا شکار مسافر بس سیالکوٹ سے راجن پور جا رہی تھی۔
دوسری جانب ٹیچنگ ہسپتال کی انتظامیہ نے بتایا کہ ہسپتال منتقل کیے جانے والے زخمیوں میں سے مزید 4 افراد کی حالت بھی تشویشناک ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی تونسہ میں ہوئے بس حادثے میں مسافروں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا۔
ایک ٹوئٹر بیان میں انہوں نے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی صحتیابی کےلیے دعا کی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عید کے لیے گھروں کو جانے والوں کے لیے بس حادثہ کسی قیامت سے کم نہیں، اللہ تعالی جاں بحق افراد کو جنت میں اعلی درجے پر فائز کرے اور لواحقین کو صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔
علاوہ ازیں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے ڈیرہ غازی خان میں تونسہ روڈ پر ٹریفک کے المناک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کیا۔
وزیراعلی نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج ہوا ہے، ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہیں، غم کی گھڑی میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیر اعلی عثمان بزدار کی ہدایت پر ڈیرہ غازی خان کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، انہوں نے کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن سے رابطہ کر کے زخمیوں کے علاج معالجے کے بارے ہدایات دیں۔