اسلام آباد: ملک کے مختلف علاقوں میں کنٹونمنٹ انتخابات کے دوران جھگڑے ہوئے جبکہ جعلی پولنگ ایجنٹ کو بھی گرفتار کیا گیا۔
پنجاب کے ضلع راولپنڈی میں چکلالہ کنٹونمنٹ ورڈ 8 کے پولنگ اسٹیشن 6 پر سیاسی کارکنوں میں تصادم ہوا۔ تصادم تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان ہوا۔
ایس ایچ او سول لائن پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور صورتحال کو کنٹرول کیا۔
ملتان کنٹونمنٹ بورڈ کے وارڈ 4 میں امیدواروں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ جھگڑا خواتین پولنگ اسٹیشن پر غیر متعلقہ افراد کے آنے پر ہوا۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو باہر نکال دیا اور خواتین پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔
پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کے رہنما کو 4 گارڈز سمیت گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عبداللہ طاہر 4 گارڈز کے ہمراہ وارڈ نمبر ایک میں اسلحہ کی نمائش کر رہے تھے جبکہ گرفتار چاروں افراد سے 2 رائفل اور پستول برآمد ہوئی۔
ڈی پی او نے کہا کہ کسی کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کراچی کے علاقے کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے وارڈ نمبر 4 سے جعلی پولنگ ایجنٹ کو گرفتار کیا گیا۔ پریزائیڈنگ آفیسر نے الزام عائد کیا کہ پولنگ ایجنٹ بنا کسی تصدیقی دستاویزات کے پولنگ اسٹیشن میں موجود تھے۔ جعلی پولنگ ایجنٹ کو گرفتار کر کے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔
پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ کے وارڈ نمبر 6 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان آپس میں ہی لڑ پڑے اور کھلاڑیوں نے اپنے ہی کارکن کو سڑک پر لٹا کر درگت بنا ڈالی۔
گوجرانوالہ میں جھگڑا پہلے ووٹ کاسٹ کرنے کے اصرار پر ہوا تاہم تحریک انصاف کے رہنماؤں نے معاملہ رفع دفع کروا دیا۔
کوئٹہ میں کنٹونمنٹ بورڈ حلقہ نمبر 5 بوائے اسکاؤٹ میں 9 ووٹوں کو چیلنج کر دیا گیا۔ چیلنج ہونے کے بعد ووٹوں کو ریٹرنگ آفیسر کے پاس جمع کرا دیا گیا۔
ریٹرننگ آفیسر کے مطابق 9 ووٹرز کے ووٹ میں ایریا ایشو آرہا ہے اور ووٹرز کا عدالت سے رجوع کرنے کے بعد ہی ان کا فیصلہ ہو گا۔