افغانستان کی نئی عبوری حکومت کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے دعوت نامے مختلف ملکوں کو جاری کردیے گئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق تقریب میں پاکستان، چین، ترکی، مصر، قطر اور متحدہ عرب امارات کے نمائندے شرکت کریں گے۔
رپورٹس کے مطابق تقریب میں روس اورازبکستان کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔
اطلاعات ہیں کہ نئی افغان کابینہ امریکا میں ورلڈ ٹریڈ ٹاور پر ہونے والے حملے کے 20 سال مکمل ہونے والے روز یعنی 11 ستمبر کو حلف اٹھائے گی۔
امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے طالبان کی عبوری حکومت پر خدشات کا اظہار کیا گیا جبکہ پاکستان کی جانب سے نئی افغان حکومت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو امریکی اداروں کو مطلوب ہیں، طالبان کو نئی حکومت کے بعض ناموں کے لیے دنیا سے قانونی حیثیت حاصل کرنی پڑےگی۔
دوسری جانب ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ نے امید ظاہر کی ہے افغانستان میں نئے سیاسی انتظام کے تحت امن و استحکام اور سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب افغان عوام کی مدد کے لیے پُرعزم ہے، افغان عوام بغیر بیرونی مداخلت جو راستہ بھی منتخب کریں سعودی عرب حمایت کرے گا۔
طالبان کی جانب سے 7 ستمبر 2021 کو عبوری حکومت کا اعلان کیا گیا تھا جس میں ملا محمد حسن اخوند کو افغانستان کا وزیراعظم جبکہ ملا عبدالغنی برادر اور مولوی عبدالسلام حنفی کو نائب وزرائے اعظم مقرر کیا گیا تھا۔