سید علی گیلانی کی شہادت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے لیے بہت بڑا نقصان ہے.
کشمیر پر پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے جمعرات کو کہا ہے کہ سید علی گیلانی کی شہادت کشمیری قوم کے لیے بہت بڑا نقصان ہے اور جس طرح سید علی گیلانی نے کشمیری مزاحمتی تحریک کی قیادت کی وہ جموں و کشمیر کی تاریخ میں بے مثال ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز (آئی آر ایس) میں کشمیری آزادی کی جدوجہد کے والد محترم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ‘دی اینڈ آف این ایرا: دی لیگیسی آف سید علی شاہ گیلانی’ کے عنوان سے ایک ویبینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی نے جو ثابت قدمی دکھائی وہ کشمیری مزاحمتی جدوجہد کی تاریخ کا ایک مثالی باب ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں نہ تو ہندوتوا حکومت سید علی گیلانی کو زیر کر سکی ہے اور نہ ہی بھارت لالچ میں لانے میں کامیاب ہوسکا.
انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی نے کشمیر کی تحریک ازادی میں انتخابی سیاست سے لے کر احتجاجی تحریک تک تمام آپشن استعمال کیے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ دوست یا دشمن ان کے عزم اور جموں و کشمیر کی آزادی کے مقصد کے لیے غیر قانونی بھارتی قبضے سے وابستگی پر انگلی نہیں اٹھا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی نے ہمیں ایک سبق سکھایا کہ کسی بھی حالت میں ہار نہیں ماننی چاہیے اور عظیم مقصد کے لیے پرعزم رہنا چاہیے۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کا بھارتی منصوبہ کشمیری قوم کی آزادانہ روح کو قتل یا قید نہیں رکھ سکتا۔
بھارت نے سید علی گیلانی کو حراست میں قتل کیا اور ان کے خاندان کو ان کے جنازے میں شرکت کے بغیر دفن کر دیا لیکن بھارت ان کی روح کو دفن نہیں کر سکتا۔ آج ہر کشمیری گیلانی ہے۔ یہ جہد مسلسل ہے اور تب تک جاری رہے گی جب تک کشمیر کو آزادی نہیں ملتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغان طالبان کی حالیہ فتح نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ کوئی بھی حملہ آور طاقت ، حتیٰ کہ دنیا کی واحد سپر طاقت بھی ، آزاد قوم کو غلام نہیں رکھ سکتی.
انہوں نے کہا کہ عالمی حالات بدل رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزاد ہوں گے۔
شہریار خان آفریدی نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ کشمیر پر پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی آزادی کے مقصد کے لیے تمام سفارتی اور سیاسی آپشنز استعمال کرے گا۔
کشمیری رہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ سید علی گیلانی کشمیر کاز کے لیے ثابت قدم تھے اور وہ قائداعظم محمد علی جناح کی لگن اور عزم سے بہت متاثر تھے۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی طاقت گیلانی صاحب کو نہ تو ڈرا سکی اور نہ ہی خرید سکی۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ علی گیلانی سمجھوتہ نہ کرنیوالے بہادر کشمیری لیڈر تھے جنہوں نے کشمیری تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔
معروف مغربی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے مختلف مضامین کے حوالے سے ڈاکٹر فائی نے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا نے سید علی گیلانی کی قربانیوں کو اجاگر کیا اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کے بارے میں علی گیلانی کے واضح نقطہ نظر کو بھی بیان کیا۔
انہوں نے زور دیا کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگ سید علی گیلانی کی رہنمائی کے راستے پر ہمیشہ قائم رہیں گے۔
آئی آر ایس کے صدر سفیر ندیم ریاض نے سید علی گیلانی کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ سفیر ندیم ریاض نے مزید کہا کہ علی گیلانی سادہ زندگی بسر کرتے تھے لیکن وہ کشمیری مزاحمتی رہنماؤں کے لیے استقامت کی علامت تھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا طویل ترین نامکمل ایجنڈا ہے اور اسے حل کرنا ہوگا۔
سفیر افراسیاب ، سید علی گیلانی کے داماد افتخار گیلانی، فوزیہ یعقوب اور ڈاکٹر شاہین اختر نے بھی ویبینار سے خطاب کیا۔