پاکستان میں تعینات چائنہ کے سفیرنونگ رونگ سے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے ملاقات کیا۔ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز کے مطابق ملاقات میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے چائنیز سفیر کو یونیورسٹی میں جاری تعلیمی وتحقیقی اور تعمیراتی امور سے متعلق آگاہ کیا۔
وائس چانسلر نے کہاکہ قراقرم یونیورسٹی کی فیکلٹی کی کثیر تعداد عوامی جمہوریہ چین کے مختلف بہترین جامعات سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے فارغ التحصیل ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ قراقرم یونیورسٹی چائنہ کے بین القوامی کنشورشیم کا ممبر بھی ہے اور کثیر تعدادمیں چائنہ کے مختلف جامعات کے ساتھ تعلیمی وتحقیقی امور پر مل کر کام کررہی ہے ۔
وائس چانسلر نے چائنیز سفیر کو بتایاکہ اس وقت قراقرم یونیورسٹی ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کے شعبہ جات میں بھی کام کررہی ہے ۔وائس چانسلر نے خواہش کا اظہار کیاکہ جامعہ قراقرم کے طلبا چار سمسٹر چائنیز جامعات میں تعلیم حاصل کرے اور چائینز جامعات کے طلبا چار سمسٹر جامعات قراقرم میں تاکہ اس سے دو طرف تعلقات سمیت تعلیم وتحقیق کے فضاء کو پروان چڑھانے میں مد د بھی مل سکے ۔اور جدید ٹیکنالوجی سے اہم آہنگ ہونے کاموقع مل سکے ۔تاکہ سی پیک کے لیے درکار انسانی وسائل کی فراہمی میں مدد گار ثابت ہوسکے ۔اس ضمن میں وائس چانسلر نے قراقرم یونیورسٹی سی پیک ریسرچ سنٹر میں 2016سے ابھی تک جاری تحقیق اور قراقرم یونیورسٹی کنفیوشیس سنٹر کے حوالے سے بھی چائنہ کے سفیر کو بتایا۔
وائس چانسلر نے بتایاکہ پورے پاکستان میں بنے والے چائنز سٹیڈی سنٹر ز میں ایک سنٹر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں بھی بنے والاہے ۔لہذا اس سنٹر کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ اس سنٹر کے ذریعے چائنز زبا ن،وآدب اور ثقافت کے بارے میں مزیدتعلیم دی جاسکے ۔وائس چانسلر نے اپنی ملاقات میں اکتوبر کے پہلے ہفتے میں جامعہ قراقرم میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں مدعو بھی کیاہے ۔جسے چائنز سفیر نے قبول کرتے ہوئے خواہش ظاہر کیاکہ گلگت بلتستان کا دورہ کرے اور وہاں کے عوام سے ملے ۔وائس چانسلر نے چائنز سفیر کو پاک چین دوستی پر اپنی تصنیف کردہ کتاب کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور کہاکہ کتاب اس وقت آخری مراحل میں ہے ۔
چائنز سفیر نونگ رونگ نے جامعہ قراقرم کی تعلیمی وتحقیق کے حوالے سے کی جانے والی اقدامات کو سراہتے ہوئے اس ضمن میں اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور اس بات کی ضرورت محسوس کیاکہ دونوں ممالک میں مزید گہرے روابط قائم کیاجائے ۔وائس چانسلر نے کہاکہ سی پیک میں تین بنیادی کوریڈور میں کام کرنے کی انتہائی ضرورت پر زور دیا۔جن میں راستوں کے کوریڈور،علم وتحقیق کا کوریڈوراور ٹیکنالوجی کا کوریڈور۔تاکہ سی پیک کو کامیابی سے ہمکنار کیاجاسکے ۔اس کے علاوہ وائس چانسلر نے مختلف منصوبوں کے حوالے سے بھی بات کی۔