پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی نے 94 ویں اکیڈمی ایوارڈ، آسکرز کے لیے بین الاقوامی فیچر فلم ایوارڈ کیٹیگری کے لیے فلم سازوں سے 20 ستمبر تک فلموں سے متعلق درخواستیں طلب کرلیں۔
ذرائع کے مطابق یہ مسلسل نواں سال ہے کہ پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی کی جانب سے نامزد کی جانے والی آسکرز میں پاکستانی سینما کی نمائندگی کرے گی۔
اس سے قبل کمیٹی نے 2013 میں ‘زندہ بھاگ’، 2014 میں ‘دختر’، 2015 میں ‘مور’، 2016 میں ‘ماہ میر، 2017 میں ‘ساون’، 2018 میں ‘کیک’، 2019 میں ‘لال کبوتر’ اور 2020 میں ‘زندگی تماشا’ کو منتخب کیا تھا۔
فلمی دنیا کے سب سے متعبر اور اعلیٰ فلمی ایوارڈ کے لیے پاکستانی فلموں کا انتخاب کرنے والی پاکستانی آسکر سلیکشن کمیٹی کی سربراہی 2 مرتبہ اکیڈمی اور ایمی ایوارڈز جیتنے والی شرمین عبید چنائے کررہی ہیں۔
ان کے علاوہ اس کمیٹی کے ارکان میں موسیقار علی عظمت، اسکرین رائٹر اور ہدایت کار بی گل، اداکار و ہدایت کار ہمایوں سعید، اداکار جاوید شیخ، سینماٹوگرافر مو اعظمی، ناولسٹ عمر شاہد حامد، فلمی ناقد رافع محمود، اداکارہ ثمینہ احمد اور ثانیہ سعید شامل ہیں۔
یہ کمیٹی بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کے اکیڈمی ایوارڈ کے لیے پاکستان کی نمائندگی کرنے والی فلم کا انتخاب کرے گی۔
پاکستان اکیڈمی سلیکشن کمیٹی، آسکر کے لیے نامزد کی جانے والی فلم کا اعلان 20 اکتوبر 2021 کو کرے گی۔
ممالک کی جانب سے نامزدگیوں کے بعد اکیڈمی ایوارڈز کی موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنسز اکیڈمی ایوارڈز کی تمام کیٹیگریز کے لیے حتمی نامزدگیوں کا انتخاب کیا جاتا ہے اور بعدازاں حتمی نامزدگیوں کی فہرست جاری کی جاتی ہے جبکہ ایوارڈز عموماً ہر سال فروری میں منعقد ہوتے ہیں تاہم کورونا کی وجہ سے رواں برس اپریل میں منعقد ہوئے تھے۔
رواں برس مئی میں ‘آسکر’ دینے والے ادارے دی اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنس اور اے بی سی ٹیلی وژن نیٹ ورک نے اعلان کیا تھا کہ 2022 میں بھی ایواڈز تقریب تاخیر سے کی جائے گی۔
سینما ہالز بند ہونے کی وجہ سے 94 ویں آسکرز کے لیے بھی اکیڈمی نے ان فلموں کو بھی نامزدگیاں دینے کا اعلان کیا ہے، جنہیں تھیٹرز میں ریلیز نہیں کیا جا سکے گا۔
اے بی سی نیٹ ورک اور اکیڈمی عہدیداروں نے تصدیق کی کہ 94 ویں آسکر ایوارڈز کی تقریب 27 مارچ 2022 کو ہوگی۔