کابل ائیرپورٹ سے غیر یقینی صورتحال میں مسافروں کے ساتھ پی آئی اے طیارہ پاکستان لانے والے کیپٹن مقصود بجارانی کو اعزاز سے نواز دیا گیا۔
صدر مملکت کی جانب سے کیپٹن بجارانی کو انکی بہادری، پیشہ ورانہ مہارت اور مسافروں کو سلامتی کے ساتھ وطن لانے پر صدارتی گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔کیپٹن بجارانی نے کابل سے مسافروں کے انخلا پر مامور ائر بس 320 طیارے کے ساتھ ائیر ٹریفک کنٹرول کی رہنمائی کے بغیر ائیرپورٹ سے ٹیک آف کیا تھا۔پی آئی اے کا طیارہ سفارت کاروں اورمسافروں کو لینے کابل پہنچا تو حالات اچانک ہی خراب ہوگئے۔ پی آئی کا طیارہ کابل ایئرپورٹ کے رن وے پر اکیلا رہ گیا۔اے ٹی سی کی جانب سے کپتان کوبتایا گیا ہم جارہے ہیں اپنا فیصلہ خود کریں۔
کپتان سے مشکل صورتحال میں سی ای او پی آئی اے کا رابطہ ہوا۔ سی ای او پی آئی اے نے کپتان کو مشکل صورتحال میں اعصاب پر قابو پانے کا مشورہ دیا۔کیپٹن مقصود نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائٹرز طیاروں کے پیچھے پیچھے کامیاب ٹیک آف کیا۔طیارے میں مسافروں کے ساتھ ساتھ فضائی عملےکے ارکان بھی موجود تھے۔
کیپٹن بجارانی کے اس اقدام پر پی آئی اے سمیت پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم ایفالپا نے بھی تعریفی خطوط جاری کئے۔ سوشل میڈیا پر بھی کیپٹن مقصود بجارانی کی بہادری اور مہارت کا قصہ خوب وائرل ہوا۔ پاکستان سمیت بیرون ممالک سے لوگوں نے مقصودبجارانی کے کارنامے کو خوب سراہا اور داد دی۔