پاکستان کی معروف گلوکارہ نازیہ حسن کے نام سے برطانیہ میں منسوب ‘ نازیہ حسن فاؤنڈیشن’ ٹرسٹیز کی غفلت کی وجہ سے تحلیل کر دی گئی۔
چیریٹی کمیشن کا کہنا ہے کہ چیریٹی کے ٹرسٹیز نے 1000 دنوں سے فاؤنڈیشن کی رپورٹ ہی جمع نہیں کروائی جس کی وجہ سے فاؤنڈیشن کو چیریٹیز کے رجسٹر سے ہٹانے کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
چیریٹی کمیشن کا مؤقف ہے کہ سالانہ رپورٹ جمع کروانا ٹرسٹیز کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
نازیہ حسن کے بھائی زوہیب حسن کا کہنا ہے کہ والدہ منیزہ بصیر ، فاؤنڈیشن کی چیئر پرسن تھیں لیکن والدہ کی طبیعت ناساز ہونے کے سبب برطانیہ میں فاؤ نڈیشن غیر فعال ہو گئی تھی۔
دوسری جانب چیریٹی کمیشن کا کہنا ہے کہ فاؤنڈیشن کو غیر فعال ہونے کے سبب نہیں بلکہ قانونی تقاضے پورے نہ ہونے پر تحلیل کیا گیا ہے۔
چیریٹی کمیشن کے مطابق منیزہ بصیر، زہرہ حسن اور ایم حسن مستقل طور پر فاؤنڈیشن کے ٹرسٹیز رہے جبکہ ریکارڈ کے مطابق کئی برسوں سے فاؤنڈیشن غیر فعال تھی اور مشکل سے کوئی آمدنی ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ گلوکارہ کے انتقال کے دو سال بعد نازیہ حسن فاؤنڈیشن کا قیام 2003 میں عمل میں لایا گیا تھا، جس کے مقاصد میں بچوں میں غربت اور مصائب کا خاتمہ شامل تھے۔