کابل ایئرپورٹ کے قریب دو دھماکے ہوئے ہیں۔ دھماکوں میں کم سے کم13 افراد جاں بحق اور52 زخمی ہوگئے ہیں۔ رائٹرز کے مطابق زخمی ہونے والوں میں امریکی اور طالبان کے گارڈزبھی شامل ہیں۔
ترجمان طالبان سہیل شاہین نے بتایا کہ کابل ایئر پورٹ میں لوگوں کے جمع ہونے کی جگہ پر 2 دھماکے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں کے مقامات پر امریکی افواج کا کنٹرول تھا۔
سہیل شاہین نے کہا کہ کابل ایئر پورٹ پرہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتے ہیں۔ مجرموں کوانصاف کے کٹہرے میں لانے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔
افغان میڈیا کے مطابق کابل ایئر پورٹ کے مشرقی گیٹ پر دھماکہ ہوا اور بعد میں فائرنگ کی آواز بھی سنی گئی ہے۔
امریکی وزارت دفاع کے ترجمان جان کربی نے بھی دھماکوں کی تصدیق کی ہے۔ جان کربی کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی تعداد کے متعلق فی الحال کچھ نہیں بتایا جاسکتا۔
امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ایک دھماکہ ایئرپورٹ کے گیٹ پر ہوا اور دوسرا تھوڑے فاصلے پر بیرن ہوٹل کےقریب۔ جان کربی نے بتایا کہ زخمی ہونے والوں میں امریکی بھی شامل ہیں۔
We can confirm that the explosion near the Abbey Gate of the Kabul airport has resulted in an unknown number of casualties. We will continue to update.
— Maj. Gen. Patrick Ryder (@PentagonPresSec) August 26, 2021
رائیٹرز کے مطابق جاں بحق افراد میں بچے بھی شامل ہیں۔ پیٹاگون کا کہنا ہے کہ دھماکا خود کش تھا۔
We can confirm that the explosion at the Abbey Gate was the result of a complex attack that resulted in a number of US & civilian casualties. We can also confirm at least one other explosion at or near the Baron Hotel, a short distance from Abbey Gate. We will continue to update.
— Maj. Gen. Patrick Ryder (@PentagonPresSec) August 26, 2021
خیال رہے کہ کابل ایئر پورٹ پر حملے کی اطلاعات موجود تھیں۔ برطانوی وزیربرائے آرمڈ فورسزجیمزہیپی نے خدشہ ظاہر کیا تھا حملہ ہو سکتا ہے۔