احتساب کے نام نہاد عمل کو تین سال گذر گئے ہیں.
مقدمات کی وجوہات پورا پاکستان جانتا ہے.
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ دیکھیں اربوں کے اسکینڈل موجود ہیں .
نیب کو حکومت کی کرپشن نظر نہیں آتی.
ہر محکمے میں اربوں کی کرپشن ہورہی ہے.
ملک کا کرپٹ ترین ادارہ نیب ہے.
کوئی کالونی یا پراجیکٹ ایسا نہیں جن کے مالکان سے نیب نے کروڑوں روپے وصول نا کئے ہوں.
نیب اپوزیشن کو دبانے کا ادارہ بن چکا ہے.
جو لوگ آج نیب کو استعمال کررہے ہیں کل انکو بھی جواب دینا ہوگا.
ملک کی خارجہ پالیسی کا کچھ پتہ ہی نہیں.
افغانستان سے متعلق فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونے چاہیئے.
افغان پالیسی پارلیمنٹ کی مشترکہ اجلاس میں طے کی جائے.
افغانستان کی جنگ میں ہم نے کروڑوں پناہ گزین کو پناہ دی ہے.
افغانستان مسئلے پر پارلیمنٹ سے غیر متنازعہ پالیسی بنائی جائے.
جب تک آئین کے مطابق ملک نہیں چلے گا۔ ہم آگے نہیں بڑھ سکتے.
حقائق عوام کے سامنے آنے چاہیئے.
افغانستان کی جنگ میں پاکستان کا بہت نقصان ہوا ہے.
طے کرلیں کے عوام کی رائے کا احترام کرنا ہے یا الیکشن چوری کرنا ہے.
تین سالوں میں حکومت کی نااہلی پر وائٹ پیپر شائع کریں گے.