بینکوں کی جانب سے ایل سیز نہ کھولنے کے باعث پاکستان میں اعضا کی پیوندکاری متاثر ہونے لگی ہے۔ اعضا کی پیوندکاری کے دوران استعمال ہونے والی دوا کی ملک بھر میں شدید قلت ہو گئی ہے۔
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ لاہور نے کہا ہے کہ اے ٹی جی دوا نہ ملنے کی وجہ سے گردوں کی پیوند کاری تین ہفتے سے معطل ہے۔ اینٹی تھائمو سائٹ گلوبولِن یا اے ٹی جی کو پیوندکاری کے دوران استعمال کیا جاتا ہے تا کہ پیوند کئے گئے اعضا کو انسانی جسم قبول کر لے۔ پاکستان یہ دوائی جرمنی سے منگواتا ہے تاہم ایل سیز نہ کھلنے کے باعث اس کی قلت ہو چکی ہے۔
دوا کی قلت کے گردوں ، جگر اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کے آپریشن ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نے کہا ہے کہ صرف ایمرجنسی میں اعضا کی پیوندکاری کی جا رہی ہے۔ اسلام آباد کے شفا انٹرنیشنل اسپتال میں بھی بون میرو ٹرانسپلانٹ میں مشکلات کا سامنا ہے۔
دا نیوز کی رپورٹ کے مطابق امپورٹرز کا کہنا ہے کہ دوا کے دو ہزار انجکشن کراچی ایئرپورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں۔ بینکوں کی جانب سے گارنٹی نہ دیئے جانےکی وجہ سے انہیں ریلیز نہیں کیا جا رہا۔اس کے علاوہ دیگر ادویات کے خام مال اور طبی آلات درآمد کرنے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔