مائیکرو بلاگنگ وب سائیٹ کے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ ادارے کو نیا چیف ایگزیکٹیو آفیسر ملنے پر وہ اس کی سربراہی چھوڑ دیں گے۔
الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے رواں برس 27 اکتوبر کو مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹوئٹر کو خرید لیا تھا۔ جس کے بعد سے ان کی جانب سے کئے گئے فیصلوں نے کئی تنازعات کو جنم دیا۔
ٹوئٹر کے سی ای او کے طور پر انہوں نے آدھے عملے کی برطرفی، انتہائی دائیں بازو کی شخصیات پر سے پابندی ہٹانے، صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کرنے اور مفت خدمات کا معاوضہ وصول کرنے جیسے فیصلے کئے۔
دو روز قبل ایلون مسک نے ٹوئٹر پر ہی ایک سروے کرایا تھا جس میں صارفین سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ ٹوئٹر کی سربراہی چھوڑ دیں، سروے میں حصہ لینے والوں کی اکثریت نے اس کے حق میں رائے دی تھی۔
سروے کا نتیجہ آنے کے بعد ایلون مسک نے کہا تھا کہ وہ صارفین کی رائے کا احترام کریں گے۔
ایلون مسک نے کہا کہ ان کو ایک ایسے چیف ایگزیکٹیو کی تلاش ہے جو ٹوئٹر کو زندہ رکھ سکے۔ جیسے ہی ٹوئٹر کے سی ای او کی نوکری کے لیے کوئی بے وقوف ملا وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے، وہ صرف ٹویٹر پر سافٹ ویئر اور سرور ٹیموں کی نگرانی کریں گے۔