پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف کا کہنا ہے کہ ایک ماں اور کرکٹر ہونے کی وجہ سے کچھ لوگ حوصلہ شکنی بھی کرتے ہیں لیکن کھیل پر توجہ مرکوز رکھتی ہوں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں گفتگو کے دوران بسمہ معروف نے کہا کہ ملک میں خواتین کرکٹرز کی صلاحیتیں نکھارنے کے لیے ویمن لیگ وقت کی ضرورت ہے، ہم پاکستان میں ویمن لیگ کے شروع ہونے کی منتظر ہیں۔
بسمہ معروف نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے لیگ شروع کرنے کا اچھا فیصلہ کیا ہے، کئی غیر ملکی کھلاڑی بھی پاکستان ویمن لیگ کے لیے پرجوش ہیں، انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے میری کئی ساتھی کھلاڑیوں سے اس حوالے سے بات بھی کی ہے۔
قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ملک میں بہترین کرکٹ کھیلنا چاہتی ہیں، آئر لینڈ کا ٹیم دورہ پاکستان ہمارے لیے اچھا رہا، ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز اچھی رہی، اس سے ہمیں بینچ اسٹرینتھ آزمانے کا موقع ملا۔
ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کے فروغ کے حوالے سے بسمہ معروف نے کہا کہ ہم اپنے گراؤنڈز پر اپنے کراوڈ کے سامنے کھیلنا چاہتی ہیں، آئر لینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز ہارنے پر مایوسی ہوئی لیکن ہماری کچھ کھلاڑی ان فٹ تھیں۔
ویمن ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے بسمہ معروف نے کہا کہ کامن ویلتھ گیمز میں ہم اچھا نہیں کھیلے ایشیا کپ اچھا رہا، ورلڈ کپ سے پہلے ہم بہت پرامید ہیں، ہمیں دباؤ میں اچھا کھیلنا ہے، میں چاہتی ہوں کہ ہم آخری بال تک مقابلہ کریں۔
بسمہ معروف نے کہا کہ ایک عورت کے لیے ماں اور کھلاڑی بننے کے درمیان توازن آسان نہیں ہوتا، میری فیملی اور شوہر نے میری مدد کرنے کے لیے بہت قربانیاں دیں، اگر مجھے تعاون حاصل نہ ہوتا تو میں ماں بننے کے بعد کھیل جاری نہ رکھ پاتی۔
خاتون کرکٹر نے کہا کہ ماں بننے کے بعد کھیل جاری رکھنا مشکل تھا، مجھے علم تھا کہ یہ کام مشکل ہے لیکن میں نے دوسروں کے لیے مشعل راہ بننے کے لیے کھیل جاری رکھا، میری فیملی اور شوہر نے مجھے حوصلہ دیا کہ میرا کھیل ابھی باقی ہے اسے جاری رکھنا چاہیے۔
بسمہ معروف نے کہا کہ میری والدہ نے اس معاملے میں میری بہت ہمت بندھائی، میری والدہ میری بیٹی فاطمہ کا خیال رکھتی ہیں، کچھ لوگ حوصلہ شکنی بھی کرتے ہیں لیکن میں ایسی باتیں نہیں سنتی اور کھیل پر توجہ مرکوز رکھتی ہوں۔