کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ سندھ میں جلسے جلوس ہوسکتے ہیں، محفلیں ہوسکتی ہیں، مگر صوبے کے اسکول نہیں کھولے جاسکتے۔ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت بچوں کی تعلیم کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت لاک ڈاؤن لگاکر معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ وزیر اعلی سندھ اپنے حلقوں میں محفلیں سجا سکتے ہیں، مگر صوبے کے اسکول نہیں کھولے سکتے۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ 39 فیصد اساتذہ کہ ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے،یہ اعداد سیکرٹری تعلیم کے ہیں۔ 180دن اسکول کھولنے چاہئے مگر 62 دن اسکول کھولے گئے۔ سندھ حکومت صوبے کے عوام کو تعلیم سے محروم رکھنا چاہتی ہے۔ سندھ حکومت وفاق کی نفرت میں ہمیشہ غلط فیصلے کرتی ہے۔ ہمیں بچوں کے مستقبل کی فکر ہے۔
خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے یکساں نصاب کو مسترد کیا۔ 2007 سے گھسا پٹا نصاب چلایا جارہا ہے۔ سندھ حکومت معیشت کے بعد تعلیم کی کمر توڑنا چاہتی ہے۔سندھ حکومت کیخلاف بغاوت کے علاؤہ کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں ہے۔سندھ کی بربادی پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ پی ٹی آئی تعلیم کے معاملے پر ہر فارم پر احتجاج کرے گی۔
اس موقع پر پرائیویٹ اسکول ایسوسیشن کے سربراہ سید طارق شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی وجہ سے صوبے کی تعلیم شدید متاثر ہورہی ہے۔ اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 90فیصد سے زائد پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں ویکسینیشن کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ والدین کو ویکسین لگانے کی شرط سمجھ سے بالاتر ہے، پورے ملک کے بچے پڑھ رہے ہیں۔صرف سندھ کے بچوں کو تعلیم سے محروم رکھا جارہا ہے۔