ٹوئٹر، فیس بک کے بعد ایمازون نے بھی اپنے ملازمین کو کو برطرف کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایمازون اس ہفتے سے کارپوریٹ اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹس میں سے 10 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
یہ کٹوتیاں کمپنی کی تاریخ میں سب سے بڑی ہوں گی اور بنیادی طور پر ایمازون کی ڈیوائسز آرگنائزیشن، ریٹیل ڈویژن اور انسانی وسائل کو متاثر کرے گی۔ اطلاع دی گئی برطرفی ایمازون کی عالمی افرادی قوت کے 1 فیصد سے بھی کم اور اس کے کارپوریٹ ملازمین کے 3 فیصد کی نمائندگی کرے گی۔
واضح رہے دنیا بھر میں ایمزون ملازمین کی تعداد 15 لاکھ سے زیادہ ہے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں کرسمس کی تیاریاں عروج پر ہیں اور کرسمس سے پہلے کا وقت ایمازون کے لیے انتہائی منافع بخش ہوتا ہے۔
ایمازون کمپنی کی جانب سے ملازمین کو نکالے جانے کے بارے میں ابھی تک کوئی تصدیقی بات سامنے نہیں آئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرسمس سے پہلے اتنے بڑے پیمانے پر نوکریوں کے خاتمے سے ظاہر ہوتا ہے عالمی معیشت کی سست رفتاری کی وجہ سے کامیاب کاروباری ادارے بھی دباؤ کا شکار ہیں۔