ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ٹوئٹر جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک دنیا بھر میں راکٹ پلیٹ فارم قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ لوگوں کو تیزترین سفری سہولیات فراہم کی جاسکیں۔
انڈونیشیا کے علاقے بالی میں جی 20 کانفرنس کی سائیڈ لائن سے آن لائن خطاب کے دوران ایلون مسک نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں راکٹ پلیٹ فارمز چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے لوگ زمین کے دوسرے حصے تک آواز کی رفتار سے 20 گنا زیادہ رفتار سے سفر کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ‘میرے خیال میں اگر ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں سفر کرسکیں تو دنیا حقیقی معنوں میں قابل رسائی ہوجائے گی’۔
خیال رہے کہ یہ ایلون مسک کا نیا منصوبہ نہیں بلکہ کئی برس سے وہ اس پر بات کررہے ہیں۔
ستمبر 2017 میں آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں ایک کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسپیس ایکس کی جانب سے مریخ پر انسانوں کو پہنچانے کے لیے بگ فلائنگ راکٹ (بی ایف آر) کو تیار کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ راکٹ نہ صرف مریخ کا سفر کرسکے گا بلکہ کسی عام مسافر طیارے کی طرح زمین کے کسی بھی حصے کا سفر کرسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس راکٹ سے دنیا کے کسی بھی حصے کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں ممکن ہوجائے گا۔
اب ایک بار پھر انہوں نے اس طرح کے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
جی 20 سائیڈ لائن سے خطاب میں دیگر موضوعات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو کال سے 3 منٹ قبل بجلی چلی گئی تھی اور وہ اس وجہ سے اندھیرے میں بیٹھے ہوئے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کانفرنس میں شرکت کے لیے بالی کیوں نہیں آئے تو انہوں نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد ان کی مصروفیات میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی نوجوان ان کی طرح کامیاب ہونا چاہے تو کیا کرے؟ جس پر ایلون مسک نے کہا کہ ‘اپنی خواہش کے حوالے سے محتاط رہیں، مجھے نہیں معلوم کہ کتنے افراد میرے طرح ہوسکتے ہیں، ہوسکتا ہے کہ انہیں لگتا ہو کہ وہ میرے جیسے ہیں مگر جس طرح میں اپنے اوپر تشدد کرتا ہوں اس کا کوئی مقابلہ نہیں’۔
ایلون مسک نے خود پر ہونے والی تنقید کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی راستہ نہیں جس سے ہم ہر ایک کو خوش کرسکیں۔