پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ اسکول بند کرنے کے فیصلے سے نسل تباہ ہو رہی ہے۔ اور نوجوان تباہی کی طرف جا رہے ہیں.
تفصیلات کے مطابق پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی آڑ میں سندھ حکومت نے مزید اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا، سندھ میں 70 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، مل کر کام نہیں کریں گے تو دشمن کو اسکا فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کچھ نہیں کررہی، ان کو اپنی حکومت چلانی ہے، دشمن ہم پر حملہ کرنے کیلئے فوج نہیں اتارے گا، دشمن ملک میں خانہ جنگی پیدا کرنے کی کوشش کرے گا، افغانستان میں امن ہمارے حق میں بہتر ہے۔
پی ایس پی کے چیئرمین نے کہا کہ افغانستان میں جو بھی حالات ہیں ابھی اس میں امتحان باقی ہے، جن کو سکت ہوئی ہے وہ اپنی کارروائی کرنے کی کوشش کریں گے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی نسلی تعصب کی بنیاد پر حکومت چلا رہی ہے، کیا پیپلز پارٹی کو وفاق نے سندھ اور کراچی گروی رکھوا دیا ہے، ملک میں گورننس کو صحیح کرنے کی ضرورت ہے، پیپلز پارٹی نہ پانی دے رہی ہے اور نہ ہی روزگار دے رہی ہے، ہمیں اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملک کیلئے سوچنا چاہیے۔
پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہمیں چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہنا چاہیے، دنیا کہہ رہی ہے افغانستان میں سب کو ملا کرحکومت چلانے کی ضرورت ہے، چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے سب کے ساتھ مل کر چلنے کی ضرورت ہے۔