سندھ میں کینسر کے مرض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور ہر سال بریسٹ کینسر کے 90 ہزار کیسز سامنے آرہے ہیں۔
سندھ میں کینسرکی اقسام دوسرے ملک کے مقابلے میں ایگریسیو ہے جس پر دوائیں بے اثر ہورہی ہیں۔
ماہرینِ صحت کے مطابق چھاتی کا سرطان پاکستانی خواتین میں پائی جانے والی بیماریوں میں سب سے عام اور خطرناک مرض ہے۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ غیرمتوازن تابکار اثرات، الیکٹرو میگنیٹک شعاعیں، وائرل انفیکشنز، فضائی، آبی اور غذائی آلودگی، ، فوڈ کیمیکلز اور جینیاتی طور پر تبدیل کی جانے والی غذائیں کینسرکے مرض کا بڑا سبب ہے۔
لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اینڈ ہیتلھ سائنسز کی کینسرریسرچ لیبارٹری کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سندھ میں گزشتہ 13 سالوں کے د وران 22 ہزار کینسرکے مریضوں میں منہ اور بریسٹ کینسر کی شرح 22 سے 27 فیصد ہے جن پر دوائیں بھی بے اثر ہورہی ہیں۔