پاکستان نے روس سے مؤخر ادائیگیوں پر تیل کی خریداری پر غور شروع کر دیا۔
ازبکستان کے تاریخی سمرقند میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہبازشریف کی روسی صدر پیوٹن کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں اس معاملے کا جائزہ لیا گیا۔
کانفرنس میں وزیراعظم کے ساتھ جانے والے سرکاری ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ وزیراعظم کی روسی صدر کے ساتھ 3 ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ان میں1 رسمی اور2غیررسمی تھیں۔
ان ملاقاتوں میں روس سے تیل کی خریداری کا معاملہ بھی زیرغور آیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے اس معاملے کی حساسیت کے پیش نظر نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ روس پاکستان کو مؤخرادائیگیوں پر تیل دینے پر تیار ہوگیا ہے۔دوسری طرف امریکا نے بھی اس کی کھل کر مخالفت نہیں کی۔