افغانستان کی وزرات برائے مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اگلے 3 ماہ کے اندر افغانستان میں ٹک ٹاک اور پب جی ایپلی کیشنز پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
افغان طالبان کے زیرِ اثر وزارت ٹیلی کمیونیکیشن نے سیکیورٹی سیکٹر کے نمائندوں اور شرعی قانون نافذ کرنے والی انتظامیہ کے ایک نمائندے کے ساتھ میٹنگ میں فیصلہ کیا کہ 90 دن کی مدت کے اندر افغانستان میں ٹک ٹاک اور پب جی دونوں ایپلی کیشنز پر پابندی لگا دی جائے۔
وزارت مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سربراہ الحاج مولوی نجیب اللہ حقانی کی سربراہی میں وزارت ٹیلی کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کے حکام کا مشترکہ اجلاس وزارت داخلہ کے نمائندوں کی موجودگی میں ہوا۔
اجلاس میں جنرل ہیڈ آف انٹیلی جنس، وزارت برائے امور نہی عن المنکر اور شکایات، وزارت ٹیلی کمیونیکیشن کے ہال میں بریشنا کمپنی اور محکمہ امور کی جانب سے پب جی اور ٹک ٹاک ایپس پر پابندی لگانے کے لیے کانفرنسیں منعقد کی گئیں۔
تعیین ضربالعجل وزارت مخابرات برای مسدودسازی اپلیکیشنهای تیکتاک و پابجی
نشست مشترک وزارت مخابرات و تکنالوژی معلوماتی و مسئولان شرکتهای مخابراتی تحت رهبری محترم الحاج مولوی نجیب الله حقانی سرپرست وزارت مخابرات و تکنالوژی معلوماتی، با حضور نمایندگان …https://t.co/YwDroXVn6K pic.twitter.com/w9fyOeCPVC— Ministry of Communications & IT – Afghanistan (@mcitafghanistan) September 17, 2022