کراچی: وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام اور مالیاتی مسائل کے سبب حکومت متعدد مسائل حل نہ کرسکی تاہم حکومت تجارت وصنعت اور سرمایہ کاروں کے لیے درست سمت کاتعین کررہی ہے۔
کراچی میں اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ سرمائے کو کوئی مذہب یا جغرفیائی حد نہیں ہوتا جہاں منافع نظر آتا ہے سرمایہ کار وہیں کا رخ کرتاہے۔ بہتر حکومتی معاشی پالیسیوں کی بدولت ہی سرمایہ کاری ممکن ہے۔ حکومت نے وفاقی بجٹ میں تاجروں کو سہولیات دی ہیں اور مسائل کے حل کے لیے بھی سرگرم ہے۔
شوکت ترین نے کہاکہ میں کمیٹیوں پر یقین نہیں رکھتا انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کو لاحق کچھ تحفظات کو بھی دور کیا گیا ہے، تاجروں کو مطمئن کرنا حکومت کی زمہ داری ہے، حکومت نے معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے طویل، مختصر اور درمیانی مدت کی منصوبہ بندی کی ہے۔ ہم ہر اعتماد کریں صنعتی ترقی کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔صنعتکاراور سرمایہ کاروں کو فوکس کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہم ایشو پر ہمیشہ بات کی جاتی رہی ہے ٹرن اوور ٹیکس اور دیگر مسائل کو بھی فوکس کیا گیا۔ ریفنڈز کے مسائل بھی حل کیے جارہے ہیں۔ ایف بی آر بھی پوائنٹ آف سیلز کے معاملے پر تیزی سے پیشرفت کررہا ہے۔ صنعتکاروں نے جو مسائل اجاگر کیے ان پر توجہ مرکوز کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے معیشت کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد وزیر اعظم کو بھی آگاہ کیا کہ ہم نے کیا وعدے کیے, کونسے اہداف حاصل کیے اور کیا نہ کرسکے۔ توانائی، زراعت، انڈسٹریز اور سی پیک کو بھی فوکس کیا گیا ہے۔