پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کی سیلیکشن کمیٹی کے چیئرمین لیجنڈ اولمپیئن منظور جونیئر 65 برس میں انتقال کر گئے۔
اولمپیئن منظور جونیئر کے انتقال کی تصدیق ان کے بیٹے فیصل منظور نے کی۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ منظور جونیئر کی موت دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوئی۔
منظور جونیئر کو آج صبح دل کادورہ پڑا تھا جس کے بعد انہیں فوری طور پر مقامی اسپتال لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔
ڈاکٹرز کے مطابق منظور جونیئر کو 3 اسٹنٹ ڈالے گئے تھے۔
لیجنڈ اولمپیئن منظور جونیئر کے پسماندگان میں 3 بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔
پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری جنرل حیدر حسین نے سیلیکشن کمیٹی کے چیئرمین و ہاکی لیجنڈ اولمپیئن منظور حسین جونیئر کے انتقال پر انتہائی گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے انکی مغفرت اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
پی ایچ ایف کا کہنا ہے کہ ہاکی لیجنڈ منظور حسین جونیئر پاکستان ہاکی کا سرمایہ تھے ان کی پاکستان ہاکی کیلئے دی جانے والی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔
بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر کا کہنا ہے کہ ان کے لواحقین ہم سب ہاکی فیملی انتہائی دکھ کی کیفیت میں ہیں۔ اللہ سے دعا ہے ان کے لواحقین سمیت پوری ہاکی کو بڑے سانحے کو سہنے کا حوصلہ عطا فرمائے۔
پی ایچ ایف صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری جنرل حیدر حسین سے پوری قومی سے دعائے مغفرت کی اپیل کی ہے۔
اولمپیئن منظور حسین جونیئر پاکستان ہاکی کا سرمایہ تھے۔ ان کو اپنے زمانے میں گولڈن پلیئر کے خطاب سے نوازا گیا۔
منظور حسین جونیئر کی قیادت میں پاکستان نے واحد جونیئر ورلڈ کپ 1979ء میں جیتی۔
انہوں نے قومی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں گول میڈل کا اعزاز حاصل کیا۔
منظور جونیئر نے بارسلونا اور لاس اینجلس اولمپکس میں بالترتیب کانسی اورسونےکے تمغےجیتے، وہ اینجلس اولمپکس میں قومی ہاکی ٹیم کے کپتان بھی رہے۔
1978 اور 1982 کی فاتح قومی ہاکی ٹیم کا بھی حصہ رہے۔ 1982 کے ورلڈ کپ فائنل کے ہیرو کے طور پر دنیائے ہاکی آج بھی پہچانتی ہے.
منظور جونیئر کو 1984ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
واضح رہے کہ ہاکی کے لیجنڈ اولمپیئن منظور حسین جونیئر دل کے دورے کے باعث لاہور کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے. ان کے لواحقین کی جانب سے تدفین کے وقت کا باقاعدہ اعلان کیا جائے.