جیولن تھرو کے عالمی مقابلوں میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے اتھلیٹ ارشد ندیم کہتے ہیں کہ ہمارے پاس بین الاقوامی معیار کی سہولیات ہوں تو مزید ورلڈ ریکارڈ بنا سکتا ہوں۔
لاہور میں پاکستان اتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر محمد اکرم ساہی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ارشد ندیم نے کہا کہ انہوں نے 2015 میں اسکول کی سطح پر جیولن مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا ، 2015 سے اب تک 8 میڈل جیت چکا ہوں، میری کامیابی میں سابق کوچ کا بھی بہت ہاتھ ہے۔
ارشد ندیم نے سہولیات کی عدم فراہمی کے بارے میں بتایا کہ ہمارے پاس اتھلیٹکس کا الگ گراونڈ نہیں ہے۔ اسپورٹس میڈیسن کے حوالے سے بھی ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔ ہمارے پاس بین الاقوامی معیار کی سہولیات ہوں تو مزید ورلڈ ریکارڈ بنا سکتا ہوں۔
اس موقع پر اکرم ساہی نے کہا کہ ارشد ندیم کی محنت اورقوم کی دعاؤں سے اللہ تعالی نے پاکستان کو عزت سے نوازا۔ ارشد ندیم نے کامن ویلتھ اور اسلامک گیمز میں گولڈ میڈل کے ساتھ نئے ریکارڈ بھی بنائے۔ گولڈ میڈل حاصل کرنے کے لئے ارشد ندیم نے ایک معیار قائم کیا ہے۔
ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ نے کہا کہ ارشد ندیم کے بائیں ٹانگ کے گھٹنے اور کہنی میں انجری ہے جب کہ کہنی کی انجری ڈھائی سال پرانی ہے۔ کہنی میں کیپیٹریم کی انجری کو ٹیپنگ اورفزیو تھیرپی کے ذریعے ٹھیک کررہے ہیں۔ نومبر تک ارشد ندیم کے گھٹنے کی انجری کی سرجری کرائیں گے۔