ایران میں آئس کریم کے متنازع اشتہار کے بعد خواتین کے اشتہاروں میں آنے پر پابندی عائد کردی گئی۔
اس اشتہار میں ڈھیلے حجاب میں ایک خاتون کو آئس کریم کھاتے دکھایا گیا تھا جس کی وجہ سے ایران کی وزارت ثقافت اور اسلامی رہنمائی نے تمام اشتہارات میں خواتین کی نمائش پر پابندی عائد کردی۔
اس اشتہار نے ایرانی علماء کو ناراض کیا ہے جنہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مقامی آئس کریم بنانے والی کمپنی ڈومینو کے خلاف مقدمہ کریں جس نے متنازع اشتہار دکھایا تھا۔
https://twitter.com/IranIntl_En/status/1544238827874750465?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1544238827874750465%7Ctwgr%5E7ce57c817133dc1ad98d7cbcd094625b54ff04f8%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.samaa.tv%2Fnews%2F40005088
ایران کے آرٹ اور سنیما اسکولوں کو لکھے گئے ایک خط میں وزارت ثقافت اور اسلامی رہنمائی نے کہا ہے کہ خواتین کو اشتہارات میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں گزشتہ دنوں لازمی حجاب پہننے کے خلاف بعض خواتین نے احتجاج بھی کیا تھا جس پر پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا تھا، انقلاب ایران کے بعد سے ملک میں خواتین کیلئے حجاب پہننا لازمی ہے۔