پاکستان میں جان بچانے والی متعدد ادویات کی قلت ہوگئی۔
ملک بھر میں بخار اور درد کے لیے استعمال ہونے والی پیناڈول مارکیٹ سے غائب ہوگئی ہے۔
اس کےعلاوہ ذہنی تناؤ،جوڑوں کے درد،دمہ ، کینسر کی ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔
دل کا دورہ روکنے، پھیپھڑوں کے انفیکشن کی دوا کی بھی عوام کو نہیں مل رہی ہے۔
خون پتلا کرنے والی دوا بھی میڈیکل اسٹورز سے غائب ہوگئی ہے۔ذیابیطس، دل میں جلن، بلڈپریشر، ہیپاٹائٹس کی ادویات کی بھی قلت ہے۔
40سے زائد ادویات کی قلت سےمریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچرز نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے سیلز ٹیکس کی وجہ سے خام مال کی امپورٹ رک گئی ہے اورادویات کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچرز کی جانب سے بتایا گیا کہ سیلزٹیکس ختم ہونے پرہی ادویات کی مینوفیکچرنگ ممکن ہے۔