چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ستمبر 2021 سے اب تک قومی کرکٹ ٹیم کی کامیابی کا تناسب 75 فیصد رہا ہے جو اس دوران ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی کسی بھی ٹیم کے مقابلے میں سب سے بہتر ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ستمبر 2021 سے اب تک قومی کرکٹ ٹیم کی کامیابی کا تناسب 75 فیصد رہا ہے جو اس دوران ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی کسی بھی ٹیم کے مقابلے میں سب سے بہتر ہے۔ اس شاندار کارکردگی کی بدولت پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ کی موجودہ رینکنگ میں پانچویں جبکہ ون ڈے انٹرنیشنل اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل رینکنگ میں تیسرے نمبر پر براجمان ہے۔
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس پس منظر میں عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو سراہنے کی پالیسی کے تحت انہیں مالی سال 23-2022 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ میں اضافہ کرنے پر خوشی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے اعزازات اور فینز کو خوشیاں دینے والے یہ کھلاڑی قوم کا فخر ہیں اور وہ ان کھلاڑیوں کا مکمل خیال رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ وائٹ بال کی اہمیت اور کھیل کی ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے ریڈ اور وائٹ بال کے لیے علیحدہ علیحدہ کنٹریکٹس کو متعارف کروایا ہے۔ ان کھلاڑیوں نے آئندہ 16 ماہ میں 2 ورلڈ کپ سمیت 4 انٹرنیشنل ایونٹس کھیلنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دو علیحدہ کنٹریکٹس کی پیشکش کے ذریعے انہیں دو مختلف طرز کے مقابلوں کے لیے بیک وقت دو مختلف اسکواڈز کی تیاری میں معاونت ملے گی۔
اس حکمت عملی کے تحت انہیں مزید ٹیلنٹ سامنے لانے میں بھی مدد ملے گی۔رمیز راجہ نے کہا کہ ایلیٹ کھلاڑیوں کو آف سیزن ایونٹس میں شرکت سے روکنے کے لیے خصوصی رقم مختص کردی گئی ہے۔ یہ رقم ان کے ریونیو کو پہنچنے والے ممکنہ نقصانات کی تلافی، ان کے ورک لوڈ کا خیال رکھنے اور انہیں مکمل فٹ رکھنے پر خرچ کی جائے گی تاکہ وہ تازہ دم اور تیار رہیں۔