وفاقی وزیرمذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا ہے کہ حکومت حج کے اخراجات ساڑھے چھ لاکھ روپے سے کم کرے گی،سابق دور حکومت میں حج کے معاملے پر بھی ڈاکے ڈالے گئے ، ان کی ڈکیتیاں سامنے لاؤں گا کہ کیسے حج مہنگا کیا گیا۔
قومی اسمبلی میں حج کے حوالے سے پالیسی بیان دیتے ہوئے مفتی عبدالشکور نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے ملک کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا۔ ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے بھی حکم دیا کہ حج کو سستا کیا جائے اللہ نے میرے لئے راستے کھولے، حج محض عام عبادت نہیں عشق کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے حج انتظامات کا خود جائزہ لیا، مکہ مکرمہ میں پہلے جو عمارت ماضی میں 3 ہزار ریال پر حاصل کی جاتی تھی وہ میں نے 2100 ریال میں لی اسی طرح مدینہ میں 1 ہفتہ کے لئے پہلے جو عمارت 2100 ریال میں لی جاتی تھی وہ میں نے 700 ریال میں حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ 2019ء میں آخری حج اخراجات 1800 ریال تھے، اب ہمیں بتایا گیا کہ سعودی عرب اب لازمی حج اخراجات کی مد میں 5 ہزار ریال مانگ رہا ہے میری خواہش تھی کہ حج اخراجات 7 لاکھ روپے سے نیچے لائے جائیں مگر سعودی عرب نے 9 ہزار ریال مانگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سیر سپاٹے کا عادی نہیں ہوں میں سب کچھ اللہ اور پاکستان کے لئے کرتا ہوں حج کے حوالے سے دروغ گوئی سے کام نہیں لوں گا۔ میں نے حج اور عمرے کئے ہیں اس کے علاوہ دنیا میں کہیں بھی بطور رکن اسمبلی دورہ نہیں کیا۔ ختم نبوت ، روحانیت اور تبلیغ کے لئے دورے کریں گے اور جو لوگ ختم نبوت کا نام نہیں لے سکتے وہ اب دوبارہ کبھی نہیں آئیں گے۔
ہم حج اور عمرے کے علاوہ اقلیتی برادری کے لئے بھی آسانیاں پیدا کرتے ہوئے اقلیتی برادری کے فنڈز پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے پیٹ سے بھی رقم نکالیں گے ۔ ہم عشق رسول پر جان بھی نچھاور کریں گے۔