بینک اکاؤنٹس کی خفیہ معلومات اور اے ٹی ایم پن کوڈ کے بعد اب پاکستانی شہریوں کے این ٹی این نمبر (نیشنل ٹیکس نمبر) بھی چوری ہونے لگے۔
کراچی کی بزنس کمیونٹی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور انہیں ادائیگیوں کے حوالے سے مقامی اور غیر ملکی کمپنیز کے قانونی نوٹس ملنے لگے ہیں۔
8 دسمبر 2020 کو یورپی ملک ہنگری کی کمپنی گرابوپلاسٹ نے پاکستانی کمپنی ذکا انٹرپرائز کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ اس نے ذکا انٹرپرائز کا 74836 یورو ادائیگی ہنگرین ایکسپورٹ کریڈٹ انشورنس کو منتقل کردیا ہے، یہ خط ذکا انٹرپرائز کو ایم یوسف چیمبر شارع فیصل پر ارسال کیا گیا۔
50 دن بعد ذکا انٹرپرائز کو ایک قانونی نوٹس لاہور کی لاء فرم سے موصول ہوا جس میں گرابوپلاسٹ کو ادائیگی کرنے کا تقاضہ کیا گیا جب کہ قانونی نوٹس ذکا انٹرپرائز کے مالک کو ان کے گھر پر موصول ہوا۔
تاہم 22 روز بعد ذکا انٹرپرائز سے ہنگرین ایکسپورٹ کریڈٹ انشورنس پرائیوٹ لمیٹڈ اور پھر تقریباً تین ماہ بعد دبئی سے ایک کلیکشن کمپنی عتیق اللہ سے 74 ہزار یورو ادائیگی کا مطالبہ کرتی ہے۔
لیکن ایک مسئلہ حل ہوا نہیں اور عتیق اللہ کو دبئی سے دو اور انوائسسز کی ادائیگی کی ای میلز ملیں۔
عتیق اللہ کا حکومتی اداروں سے مطالبہ ہے کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں اور ایسے کیسز کو نمٹانے کا طریقہ کار وضع کیا جائے تاکہ یہ کسی اور کی پریشانی کا سبب نہ بنے۔