پیٹرول پر سبسڈی جاری نہیں رکھ سکتے، اس پر وزیراعظم کو فیصلہ کرنا ہوگا، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہ عمران خان نے 4 سال میں 20 ہزار ارب سے زائد قرض لیا، ایک ڈالر بھی واپس نہیں کیا اور بھاری قرض لینےکے باجود انہوں نے ایک اینٹ بھی نہیں لگائی۔

اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے 5575 ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کرگئے ہیں، ن لیگ کے دور میں بجٹ خسارہ 1600 ارب روپے تھا۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 4 سال میں 20 ہزار ارب سے زائد قرض لیا، ن لیگ 2 ہزار ارب قرض لیا کرتی تھی، عمران خان نے ایک ڈالر بھی قرض واپس نہیں کیا بلکہ بڑھایا ہے، بھاری قرض لینے کے باجود انہوں نے ایک اینٹ بھی نہیں لگائی، ایک اسکول نہیں بنایا،عمران خان اور بزدار نے صرف تختیاں لگائی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس محاصل 11 فیصد سے کم ہو کر 9 فیصد پر آگئے ہیں، اس وقت مہنگائی کی شرح 17.3 فیصد سے زائد ہے، پچھلے دور میں روپے کی قدر میں 70 فیصد کمی آئی، برآمدات کے مقابلے میں درآمدات دوگنا بڑھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے اپنے دور میں 11 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی تھی، توانائی کے شعبے میں بہت زیادہ گردشی قرضے تھے۔

پیٹرول سبسڈی برقرار رکھنے کے سوال پر مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 52 روپے ڈیزل پر سبسڈی ہے اور 21 روپے پیٹرول پر ہے، اپریل میں سبسڈی کی مد میں 68 ارب روپے کا خرچہ ہوا ہے جو کل منظور کیا گیا اور اوگرا کے مطابق مئی اور جون میں 96 ارب روپے تک کا خرچہ ہے، یہ پاکستان کی سویلین حکومت چلانے کے خرچے سے دگنا ہے، جسے ہم جاری نہیں رکھ سکتے، اس پر وزیراعظم کو فیصلہ کرنا ہوگا، آئی ایم ایف سے میری ملاقات ہوجائے پھر اس پہر بات کروں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں