سیاسی ہلچل کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں مندی؛ سرمایہ کاروں کے اربوں کا نقصان

ملک کی سیاسی صورت حال نے روپے کی بے قدری کے ساتھ ساتھ اسٹاک ایکسچینج پر بھی منفی اثر ڈالا ہے۔

جمعرات کے روز کاروبار کا آغاز ہوا تو کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس 44 ہزار 111 پوائنٹس پر موجود تھا۔

اسٹاک مارکیٹ میں دن کا آغاز مثبت سرگرمیوں کے ساتھ ہوا۔

ایک وقت میں کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس 238 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 43 ہزار 349 پوائنٹس کی سطح پر بھی دیکھا گیا۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 194.1 روپے سے بھی بڑھنے اور سپریم کورٹ میں از خود نوٹس پر ہونی والی سماعت نے اسٹا ک مارکیٹ میں تیزی کو مندی میں بدل دیا۔

کاروبار کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس 43 ہزار 751 پوائنٹس پر بھی ٹریڈ کرتا دیکھا گیا لیکن بعد میں تھوڑی کریکشن دیکھی گئی۔

دن کے اختتام پر کے ایس ای ہنڈریڈ 324 پوائنٹس کی کمی کے بعد 43 ہزار 786 پر بند ہوا۔

جمعرات کو 323 کمپنیوں کے شیئر کی خرید و فروخت ہوئی۔ جن میں سے 106 کمپنیوں کے حصص میں اضافہ اور 192 کے حصص میں کمی دیکھی گئی۔ 25 کمپنیوں کے شیئر کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

مندی کا اثر دیگر انڈیکسز پر بھی پڑا، کے ایس ای 30 انڈیکس میں 133 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 662 اور آل شیئر انڈیکس میں 158 پوائنٹس سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔

واضح رہے کہ جمعرات کے روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 191 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں