سابق لیجنڈری سپنر عبدالقادر باضابطہ طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ہال آف فیم میں شامل ہوگئے۔
پی سی بی کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے عبدالقادر مرحوم کے صاحبزادے عثمان قادر کو پی سی بی ہال آف فیم کی اعزازی ٹوپی اور پلاک پیش کیا۔
عبدالقادر نے پاکستان کی جانب سے 236 ٹیسٹ اور 132 ون ڈے انٹرنیشنل وکٹیں حاصل کیں، ان کے صاحبزادے کو اعزازی پلاک اور ٹوپی پیش کرنے کی یہ تقریب پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جارہے دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ سے قبل منعقد ہوئی، یہ وہ مقام ہے جہاں 1987 میں عبدالقادر نے انگلینڈ کی بیٹنگ لائن اپ کو تہس نہس کرتے ہوئے 56 رنز کے عوض 9 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔
ورلڈکپ 1987 میں ان کی ویسٹ انڈیز کے خلاف 9 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 16 رنز کی اننگز نے پاکستان کو ورلڈکپ 1987 کے سیمی فائنل میں پہنچنے میں بھی اپنا کردار ادا کیا تھا، اس میچ میں پاکستان نے ایک وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔
اپنے والد کا ہال آف فیم اعزاز وصول کرنے کے بعد عثمان قادر نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ان کے والد آج بہت خوش ہوں گے اور وہ دیکھ رہے ہوں گے کہ ان کے ادارے نے کس عزت و احترام کے ساتھ کرکٹ مداحوں کے سامنے انہیں انہی کے پسندیدہ گراؤنڈ میں اس اعزاز سے نوازا ہے۔
قومی ٹیم کے سپنر کا کہنا تھا کہ میرے والد کے لیے کرکٹ ہی سب کچھ تھی، وہ اپنے اہلخانہ کی جانب سے پاکستان اور اس کھیل کے لیے اپنے والد کی خدمات کو تسلیم کرنے پر پی سی بی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایک کرکٹ جینیئس تھے جو ہمیشہ اپنے علم اور تجربے کا تبادلہ کرنے پر بہت خوش ہوتے تھے، انہیں اپنے فن پر خاص عبور حاصل تھا اور اسی کے ذریعے انہوں نے کرکٹ کو جدت بخشی، جس کے بعد کئی کھلاڑیوں نے ان کی پیروی کی اور اس فن کو ہر طرز کی کرکٹ تک پھیلا دیا۔
اس حوالے سے ثقلین مشتاق نے کہا کہ عبدالقادرمرحوم کو باقاعدہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم میں شامل کرنا خود ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔، عبدالقادر ہر نسل کے لیے ایک ہیرو ہیں۔
خیال رہے کہ عبدالقادر 15 ستمبر 1955 کو لاہور میں پیدا ہوئے، انہوں نے 1977 میں انگلینڈ کے خلاف ڈیبیو کیا، اپنے دوسرے ہی انٹرنیشنل میچ میں انہوں نے 44 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں تو انہیں اس کارکردگی کی بنیاد پر وزڈن کرکٹرز ایلمناک میں شامل کرلیا گیا تھا، 6 ستمبر 2019 کو وفات پائی۔